مدرسہ فیض المنت ڈومریا
مدرسہ فیض المنت ڈومریا رانی گنج ارریا کا مشہور و معروف ادارہ ہے جو دیگر اداروں کے مقابلہ میں اپنی منفرد پہچان بنائے ہوئے ہے مثلاً قرآن مجید تجوید کی تعلیم اور دیگر عربی درجات میں نحوو صرف طور پر ساتھ ہی نورانی قاعدہ کی تعلیم جس کی ایجاد مدرسہ فیض المنت ڈومریا میں 1996ء میں حضرت مولانا مجیب الرحمٰن ندوی دامت برکاتہم کے ذریعہ بڑی کاوش کے بعد کامیابی آخر کار ساحل سے جالگی اور حضرت مولانا مجیب الرحمٰن ندوی دامت برکاتہم کی آمد سے قبل حضرت مولانا زین العابدین قاسمی رحمۃ اللہ تعالیٰ کی وہ کاوشیں فراموش نہیں کی جا سکتی ہیں جن کے ذریعہ مدرسہ فیض المنت ڈومریا میں پروان چڑھنے والے وہ فارغین طلبہ جن سے آج بھی مدرسہ فیض المنت ڈومریا کی ناک سمجھی جاتی ہیں چنانچہ ایک ایسے حالات میں اور ایسے موقع سے دینی تعلیم کی ابتدا ہوئی جب کہ اس علاقہ پر آزادی ہندوستان کی خستہ حالی ہر گھر میں موجود تھیں ایسے وقت میں حضرت مولانا زین العابدین رحمۃ اللہ تعالیٰ نے اردگرد کے علاقوں کے لوگوں کی فکر کی اور اندھیر نگری سے نکال کر روشنی کی طرف لایا گویا ظلمت کدہ سے نکال روشن کدہ بنایا.