مرابط گھوڑے کو حفاظت کے لیے مکان پر باندھنے اور عبادت میں ہمیشگی کرنے کو مرابط کہتے ہیں اور رباط اس مکان کو کہتے ہیں جس میں محافظین کا قیام ہو جیسے چھاؤنیاں اور فوجی چوکیاں وغیرہ
مرابط کے معنی محافظت اور نگرانی کرنے اور چوکی دینے کے بھی ہیں۔
اصطلاح قرآن و حدیث میں یہ لفظ دو معنی کے لیے استعمال کیا گیا ہے، اول اسلامی سرحدوں کی حفاظت، جس کے لیے جنگی گھوڑے اور جنگی سامان کے ساتھ مسلح رہنا لازمی ہے، تاکہ دشمن اسلامی سرحدوں کی طرف رخ کرنے کی جرأت نہ کرے۔
دوسرے نماز جماعت کی ایسی پابندی کہ ایک نماز کے بعد ہی سے دوسرے نماز کے انتظار میں رہے، یہ دونوں چیزیں اسلام میں بڑی مقبول عبادات ہیں۔
حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنے والا آدمی اس مجاہد کی طرح ہوتا ہے جس کا گھوڑا اللہ کے راستہ میں اپنے پہلو پر تیار کھڑا ہو اس کے لیے اللہ کے فرشتے اس وقت تک دعا مغفرت کرتے رہتے ہیں جب تک وہ بے وضو نہ ہوجائے یا وہاں سے کھڑا نہ ہوجائے اور وہ رباط اکبر سب سے اہم چوکیداری میں شمار ہوگا۔ [1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. مسند احمد بن حنبل جلد 4 حدیث نمبر8271