مزینہعرب کا ایک بہت بڑا قبیلہ ہے۔
قبیلہ مزینہ مدینہ سے سیدھے ہاتھ کی جانب پانچ روز کی مسافت پر فرح کے مقام پر آباد تھا ،یہ قبیلہ مضر کی ایک شاخ تھی
قبیلہ مضر جن کا تعلق بنی عدنان سے تھا ان کے دوبیٹے تھے قیس اور الیاس ان میں سے الیاس کی اولاد خندف کے نام سے بھی مشہور تھی جو الیاس کی بیوی کا نام تھا پھر الیاس کی اولاد میں طابخہ مدرکہ اور قمعہ تھے طابخہ کی اولاد میں مزینہ ضبہ اور تمیم تھے[1]
نعمان بن مقرن سردار چار سو افراد کے ساتھ مدینہ آیا اور سب کے ساتھ اسلام قبول کیا ،یہ حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہونے والا سب سے پہلااور بڑا وفد تھا، آنحضرت ﷺ نے ان سے فرمایا کہ تم اپنے گھروں کو واپس چلے جاؤ، جہاں کہیں بھی رہوگے ہجرت کا ثواب تمھیں ملتا رہے گا اور تم جہاں بھی ہو مہاجر ہو، چنانچہ وہ لوگ اپنے ٹھکانوں کو واپس ہو گئے، فتح مکہ کے موقع پر نعمان بن مقرن قبیلہ مزینہ کے علم بردار تھے۔ انہی نے اصفہان فتح کیا تھا[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. جزیرہ عرب ،عامر تقی ندوی
  2. سیرت مصطفی صلی اللہ علیہ و سلم جلد 3 - مؤلف محمد ادریس کاندھلوی - ناشر : کتب خانہ مظہری کراچی پاکستان