مسیح یا مسیحا بطور نجات دہندہ کا تصور ابراہیمی ادیان میں ایسے نجات دہندہ کے طور پرلیا جاتا ہے جو لوگوں کو مصیبتوں سے نجات دلائے گا اور دنیا میں اُن لوگوں کے مذہب کو سربلند کرے گا۔ مسیحا کا تصور، یہودیوں، مسیحیوں، احمدیوں اور مسلمانوں ہاں موجود ہے۔کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ لفظ سیاحت سے نکلا ہے لیکن مسیح عبرانی زبان کا لفظ ہے، جہاں سے یہ دوسری زبانوں میں آیا۔

یہودیت

ترمیم

یہودی اپنے نجات دہندہ کا آخری معلوم نام یَبُل، یُوبِل یا ہُبَل بتاتے ہیں اور اس کا لقب ان کے ہاں مسیحا یا مَسِیّا ہے۔

مسیحیت

ترمیم
 

مسیحیوں میں یسوع مسیح کو اُن کا نجات دہندہ سمجھا جاتا ہے، بائبل میں یسوع مسیح کو یہودیوں کا بادشاہ لکھا گیا ہے۔ انھیں ہی وہ مسیح مانا گیا ہے جس کا یہودی انتظار کر رہے تھے۔ مزید یسوع مسیح کے متعلق اُن کا یہ تصور ہے کہ انھوں نے انسانوں کے گناہوں کا کفارہ اپنی جان دے کر کیا، اس لیے بھی وہ انسانیت کے نجات دہندہ ہیں۔

اسلام

ترمیم

اسلام میں سیدنا عیسیٰ بن مریم کو مسیح مانا جاتا ہے۔

احمدیہ

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم