مشیخہ لفظ شیخ کی جمع ہے اوراس کی جمع مشیخات ہے وہ کتابیں جن میں ایک یا چند شیوخ کی روایات جمع کی جائیں خواہ وہ روایات کسی بھی موضوع کے متعلق ہوں جن میں ایسے مشائخ کا تذکرہ ہوتا ہے جن سے مولف کتاب نے حدیثیں پڑھ کر یا اجازت لے کر روایت کیا ہو۔جیسے

  • مشیخہ ابن البخاری
  • مشیخہ ابن القاری
  • مشیخہ ابو یوسف
  • مشیخہ عبد اللہ بن حیدر قزوینی [1]

مشیخہ و معجم کا فرق ترمیم

مشيخات اور معاجم قریب قریب ایک ہی چیزیں ہیں صرف ترتیب میں فرق ہوتا ہے۔ علامہ نواب صدیق حسن خان (متوفی 1307ھ) لکھتے ہیں کہ مشیخات معاجم کے ہی معنی میں مستعمل ہے۔ فرق یہ ہے کہ معاجم میں شیوخ کی ترتیب حروف معجم پر ہوتی ہے۔ جبکہ مشیخات کی ترتیب مختلف شکل کی ہوتی ہے۔ کبھی وفیات، تو کبھی بلدان تو کبھی ترتیب درس و سماع پر، وغیرہ وغیرہ[2]

حوالہ جات ترمیم

  1. مرقاۃ المفاتیح شرح مشکوۃ المصابیح، ملا علی قاری جلد اول صفحہ49 مکتبہ رحمانیہ لاہور
  2. الحطۃ فی ذکر الصحاح الستہ صفحہ73