مضطر مجاز
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
مضطرمجاز کا اصل نام سید غلام حسین رضوی تھا۔ ان کا تعلق یوپی کے ایک ذی علم سادات گھرانے سے تھا ۔ تلاش معاش میں ان کے والد حیدرآباد آئے تو یہیں ان کی پیدائش 13فروری 1935کو ہوئی ۔ عثمانیہ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی، 1993میں اسپیل کیڈر ڈپٹی رجسٹرا کو آپریٹو کی حیثیت سے خدمات سے سبکدوش ہوئے ۔ اردو کے علاوہ فارسی ، انگریزی زبانوں اور ادبیات سے گہری واقفیت رکھتے تھے ۔ علامہ اقبال کے جس فارسی کلام کا اردو ترجمہ کیا اُن میں جاوید نامہ ، ارمغانِ مجاز اور مثنوی ’’پس چہ باید کر د اے اقوام ‘‘کا ترجمہ بہ عنوان ’’ طلوع مشرق‘‘ اور پیام مشرق کی رباعیات(لالۂ طور)شامل ہیں ۔
20 اکتوبر 2018ء کو وفات پاگئے،
پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 4فرزندان ذاکر حسین ، سیدطٰہٰ حسین ، سید ناصر حسین ، سید طلحہ حسین اور ایک دختر شامل ہے۔