مظہر امام
مظہر امام (1928 - 2012)، سال 1928 میں بہار کے دربھنگہ ضلع میں پیدا ہوئے، جو اردو کے شاعر اورناقدتھے۔ وہ مگدھ یو نیورسٹی سے اردو اور بہار یو نیورسٹی سے فارسی میں ایم اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد 1951 میں کلکتہ کے ایک روزنامے سے جڑے اور اس کے بعد 1958 میں آل انڈیا ریڈیو میں شامل ہونے سے پہلے ایک اسکول مدرس کے روپ میں کام کیے۔ آل انڈیا ریڈیو میں انھوں نے تین دہوں تک اپنی خدمات دی۔ سال 1988 میں وہ دوردرشن، سرینگر (جموں اور کشمیر) کے ہدایت کار کے روپ میں وظیفہ حسن خدمت پر سبک دوش ہوئے۔[1] انھوں نے اردو شاعری کے چار دیوانوں کے ساتھ تیرہ کتابیں لکھی تھی، جس میں اہم ہیں "زخم تمنا" (1962)، "رشتہ گونگے سفر کا" (1974)، "پچھلے موسم کا پھول" (1988) اور "بند ہوتا بازار" وغیرہ۔ 1994 میں انھیں ان کی کتاب، "پچھلے موسم کا پھول" کے لیے ساہتیہ اکادمی انعام حاصل ہوا۔ وہ اردو شاعری میں آزاد غزل کے موجدین میں سے ایک جانے جاتے ہیں۔[2]