معاشی عدم مساوات (انگریزی: Economic inequality) سماجی اور مقامی عدم مساوات بنیادی طور پر ملک میں آمدنی کی ناقص تقسیم کی وجہ سے ہے۔ سماجی اور مقامی عدم مساوات تخصیص اور جائداد کی شکلوں اور مواد کا اظہار کرتی ہے، اجناس کی زمین اور عمارتوں کی، اجناس کے شہر کی، مزدور قوت کے استحصال اور اسپلیٹیشن، خلا میں غیر مساوی جمع ہونے، موجودگی اور بظاہر متضاد، شہروں میں سرمایہ دارانہ ریاست کی عدم موجودگی [1] اور اس کے مختلف مظاہر ہیں۔

مساوات موجودہ انسانی دنیا کا ایک ایسا تصور ہے جو تضاد کے عجیب رویوں سے دوچار ہے۔ ایک طرف اکثریت کے نزدیک یہ ایک مقدس اور ضروری قدر ہے تو وہیں دوسری طرف مساوات کا جتنا بحران موجودہ وقت میں دیکھا جارہا ہے وہ پہلے شاید کبھی نہیں دیکھا گیا۔ علم سماجیات کے ماہرین کا ماننا ہے کہ مساوات کا مسئلہ پہلے سے کہیں زیادہ سنگین ہو چکا ہے اور خاص کر قریب کی دہائیوں میں ایک بڑا مسئلہ یہ سامنے آیا ہے کہ اب عدم مساوات صرف غریب یا تیسری دنیا کا مسئلہ نہ ہوکے جیسا کہ باور کرایا جاتا تھا امیر ترین اور ترقی یافتہ ترین ممالک کا بھی اتنا ہی بڑا مسئلہ بن کر سامنے آرہا ہے۔ اس تضاد کی دو وجہیں اہم ہیں۔ ایک تو اس تصور میں موجود کنفیوژن ہے اور دوسری وجہ اس کے تعلق سے افراد اور حکومتوں کا بے توجہی اور غفلت کا رویہ ہے۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "آرکائیو کاپی"۔ 14 فروری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 فروری 2023 
  2. http://www.zindgienau.com/Issues/2021/January2021/images/unicode_files/heading10.htm[مردہ ربط]