معجم الصحابہ یہ کتاب ابن قانع کی تصنیف ہے اور صحابہ کرام کی معرفت کے حوالے سے قدیم اہم کتابوں میں شمار ہوتی ہے۔ یہ نایاب کتاب اپنی شہرت اور علمی حیثیت کے سبب ممتاز ہے، جبکہ مصنف ایک معمر عالم تھے جن کی اسناد اعلیٰ درجے کی تھیں۔[1]

معجم الصحابہ
(عربی میں: معجم الصحابة ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصنف ابن قانع   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مصنف کا تعارف

ترمیم

ابن قانع (265ھ - 351ھ / 880ء - 962ء) ایک مشہور مسلم عالم، محدث، مصنف اور قاضی تھے۔ آپ نے علم حدیث کے لیے طویل سفر کیے اور حدیث کے حافظ تھے۔ 265ھ میں پیدا ہوئے، زندگی کے آخری دو سال میں اختلاط کا شکار ہو گئے۔ شوال 351ھ میں وفات پائی۔[2]

کتاب کا تعارف

ترمیم

"معجم الصحابہ" ابتدائی کتب میں سے ہے جو ان صحابہ کرام کے نسب اور حالات ذکر کرتی ہے جن کی صحبت نبی اکرم ﷺ سے ثابت ہوئی۔ تاہم، یہ کتاب صرف ان صحابہ تک محدود ہے جن کی صحبت پر احادیث سے استدلال کیا گیا۔ یہ خصوصیت اسے دیگر کتب سے ممتاز کرتی ہے۔ مصنف سے بعض اوہام اور غلطیاں سرزد ہوئیں جن کی نشاندہی بعد کے علماء نے کی، لیکن اس کے باوجود یہ کتاب ایک معتبر ماخذ رہی۔ ابن فتحون نے ان اوہام کی اصلاح کے لیے ایک کتاب "إصلاح أوهام المعجم لابن قانع" تصنیف کی۔[3]

مصنف کا منہج

ترمیم

ابن قانع نے اپنی کتاب "معجم الصحابہ" میں صرف مرد صحابہ کے حالات ذکر کیے اور خواتین کو شامل نہیں کیا۔ اس میں 1226 صحابہ کے حالات بیان کیے گئے ہیں۔ ہر صحابی کے لیے ایک حدیث پیش کی گئی جو ان کی صحبت ثابت کرے، تاہم، وہ احادیث کی اسناد کی صحت پر زیادہ توجہ نہیں دیتے تھے۔ ان کا بنیادی مقصد صحابی کی صحبت کا ثبوت فراہم کرنا تھا، نہ کہ حدیث کی صحت کو ثابت کرنا۔[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "معجم الصحابة - ابى الحسين عبد الباقى بن قانع البغدادى"۔ Google Bøger۔ 2021-05-30۔ 30 مايو 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مئی 2021 
  2. سير أعلام النبلاء، الذهبي، الطبقة العشرون، ابن قانع، جـ 15، صـ 526، 527 آرکائیو شدہ 2018-02-06 بذریعہ وے بیک مشین
  3. مقدمة كتاب معجم الصحابة لابن القانع - 25
  4. مقدمة كتاب معجم الصحابة لابن القانع - 34

بیرونی روابط

ترمیم