مُعلّایہ یا أم علّايه (جیسا کہ عمان اور متحدہ عرب امارات میں کہا جاتا ہے) رقص کی ایک قسم ہے جو شمالی افریقا، شمالی عمان، شمال مشرقی امارات میں لوک تقریبات میں ہوتا ہے۔ یہ مشہور ہے کہ یہ رقص خواتین، گلو کاروں اور ان کی جو حوصلہ افزائی یا مدد کرتے ہیں یا شرکا کے پیسے جمع کرتے ہیں(جو زیادہ تر مرد ہوتے ہیں) کی موجودگی میں ہوتا ہے۔رقاصہ ایک ایسا لباس پہنتی ہے جو اس جسم کے تمام اعضا کو چھپاتا ہے اور ان میں کچھ نِقاب بھی پہنتی ہیں۔جب کہ کچھ صرف سر کے بالوں کے چھوٹے سے حصے کو چھپاتا ہے۔باقی رقاصائیں فقط پردے کو ترجیح دیتی ہیں۔رقص کے شروعات میں جسم کے مخصوص حصوں کو تیز حرکت دی جائے: کولہے اور کمر۔یہ رقص اکثر مقامی گیتوں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔معلایہ رقاصاؤں کے بارے میں بہت کم جانا جاتا ہے اور ان میں سے کچھ اپنے نام مثلاً فِنتک اور ایمان سے مطمئن ہوتی ہیں، جو مشہور تقریبات میں ایک ساتھ رقص کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں(نام)۔معلایہ اکثر ایک یا دو رقاصاؤں کے درمیان میں ہوتا ہے لیکن اکثر مواقع پر اجتماعی رقص بھی پیش کیا جاتا ہے۔یہ رقص جنسی نوعیت کا تجویز کیا جاتا ہے، جس میں خاتون اپنے نیچلے دھڑ کو جس پر کپڑا یا کوفیہ بندھا ہوتا ہے اوپر نیچے کرتی ہے اور تیز جنسی حرکات کرتی ہے۔یہ چوتڑوں اور پچھلی کمر کی تیز جنسی حرکت کے لیے جانا جاتا ہے۔[1]

معلایہ‌رقاصاؤں‌ کی‌ کمائی

ترمیم

معلایہ رقاصائیں "بخشیش" کے ذریعے ایک رات میں سینکڑوں ڈالر کماتی ہیں۔ موقع اور تقریب کی نزاکت کے مطابق یہ رقم چند ہزار ڈالر تک بھی پہنچ سکتی ہے اور معاشرتی طبقے کی منعقدکردہ تقریب پر زیادہ مشتمل ہوتی ہے۔کئی وجوہ کی بنیاد پر رقاصہ کی شناخت آسان نہیں ہوتی ہے، اُن میں سے زیادہ تر معاشرے کے ردِ عمل کے خوف سے باہر رہنے کو ترجیح دیتی ہیں، جب کہ دیگر کا خیال ہے کہ اس رقص سے شہرت معاشرے میں غصے اور رقص پر سرکاری پابندی کا سبب بن سکتی ہے۔ان میں سے وہ اس خاتون یا مینجر کے انکار کرنے کے لیے اپنے نام کا اعلان نہیں کرسکتی ہیں، جو اس کام کی نگرانی کرتی ہیں اور اس بات یقینی بناتی ہیں کہ وہ (لڑکیاں) اپنے موادی حقوق حاصل کر لیں یا رقص کی میزبانی کریں یا پھر رقص کی تربیت حاصل کریں۔[1]

معلایہ‌ رقص‌ کے مراحل

ترمیم

اس فن رقص کو موبائل فون کیمروں کے ذریعے فلمایا اور دستاویزی شکل دی جاتی ہے اور رقص تقریب کے بالکل آغاز پر شروع ہو جاتا ہے۔تقریباً ایک گھنٹے کے بعد، جسم زمین کی طرف جھک جاتاہے اور رقصہ ایک نام نہاد اونٹ کی طرح جھکی ہوئی حالت لے لیتی ہے۔تیسرے مرحلے میں جانے سے پہلے، ان میں ایک جسمانی گفتگو ہوتی ہے، جس میں ان میں سے ایک اثرانداز ہوتی ہے، جسے نام نہاد جھکاؤ رقص کہتے ہیں۔ناظرین کی مقبولیت یا فنی اور اس مرحلے میں رقاصے دل‌کش کردار کے لحاظ سے، یہ مرحلہ رقص کا اوج تصور ہوتا ہے۔رقاصہ اس مرحلے میں اپنے جسم کے حصوں کو شان‌دار انداز سے روکتی اور اپنے چوتڑوں کو تمثیلی انداز میں قناعت سے ہلاتی ہے۔رفسہ مرحلے کے دوران، مشہور گانا 'دقنی' معلایہ رقص کو بحال کرنے کے لیے جانا جاتا ہے اور یہ معلایہ مراحل میں سب سے دل‌کش ہے، جب رقاصہ جان‌بوجھ کر اپنے پاؤں پر لاتیں مارتی ہیں گھوڑوں کی مانِند۔}}[1]

حوالہ‌جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ "رقصة المعلاية: الإثارة الخليجية كما لم يعرفها أحد(عربی)"۔ رصيف 22۔ 9 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2017