مقام البعاج یہ ایک تاریخی مقام ہے جو اردن کے شمال میں صوبہ عجلون کے شہر عجلون میں واقع ہے۔ یہ مقام عجلون کی بڑی مسجد سے تقریباً 70 میٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس کا تعلق مملوک دور کے آخری عہد سے ہے اور اسے علاقے کے ایک بزرگ، شیخ محمد بن احمد بن شیخ بن مسلم الصمادی البعاج سے منسوب کیا جاتا ہے۔[1][2]

مقام البعاج


تعمیراتی ڈیزائن

ترمیم

مقام کی بیرونی پیمائش 19.4 میٹر لمبائی اور 11.4 میٹر چوڑائی پر مشتمل ہے۔ اس کا خاکہ مستطیل شکل کا ہے اور اسے محرابوں کے ذریعے تقسیم کیا گیا ہے، جن کے نیچے قبر مشرق-مغرب کے رخ پر واقع ہے۔ عمارت کے جنوبی حصے میں ایک گنبد ہے جو حنیہ مقرنص پر قائم ہے، جبکہ شمالی جانب ایک کمرہ ہے جس کی چھت صلیبی انداز میں بنائی گئی ہے۔

یہ مقام چونے کے پتھر سے تعمیر کیا گیا ہے، جو ممکنہ طور پر رومی دور کے دوبارہ استعمال شدہ پتھروں سے بنایا گیا ہے، اور اس میں تیرہ تہیں ہیں۔ محراب میں بازنطینی دور کے ایک قدیم چرچ کے ستونوں کے عناصر استعمال کیے گئے ہیں۔ داخلی دیواروں اور گنبد کو سہارا دینے والے حصوں کو حالیہ دور میں مٹی کے گارے سے ڈھانپا گیا ہے۔ داخلی دروازہ شمالی دیوار میں واقع ہے، جو ایک نوک دار محراب کے نیچے ہے اور دیوار کے وسط میں محراب کے محور پر ہے۔ اس تک پہنچنے کے لیے چند سیڑھیاں ہیں۔ اس دیوار میں دو کھڑکیاں بھی ہیں، جبکہ جنوبی دیوار میں محراب کے اوپر ایک مستطیل شکل کی چھوٹی کھڑکی موجود ہے۔[1][1][2]

موجودہ استعمال

ترمیم

یہ مقام نایاب مواقع پر قرآن کریم کی تعلیم کے لیے استعمال ہوتا ہے، لیکن عمومی طور پر یہ غیر فعال اور ویران ہے۔ شمالی دیوار پر گلابی اور زرد پتھروں سے بنے ہوئے ایک کتبے پر نقش ہے، جو اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ یہ مقام مملوک دور کے آخری عہد، یعنی چودہویں صدی میں تعمیر ہوا تھا۔ اس دور میں شیخ البعاج یہاں علومِ دین کی تدریس کرتے تھے، اور ان کی وفات کے بعد انہیں اسی مقام کے اندر دفن کیا گیا۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ Heritage Mosques in Jordan: A Gazetteer edited by Thomas M. Weber-Karyotakis and Ammar Khammash - SABE, German Jordanian University, p. 31
  2. ^ ا ب پ تـرميم مقام «البعاج » في عجلون يعيد احياء دورات تحفيظ القرآن وأحكام التجويد | الدستور آرکائیو شدہ 2019-02-04 بذریعہ وے بیک مشین

بیرونی روابط

ترمیم