منڈے سید جھنگ شہر سے تقریباََ 45 کلومیٹر شمال مغرب جبکہ تحصیل اٹھارہ ہزاری سے تقریباََ 15 کلومیٹرکے فاصلے پر شمال میں واقع یہ علاقہ دریائے جہلم کے مغربی کنارے پر صرف ایک کلومیٹر کے فاصلے پر آباد ہے۔ منڈے سید کے مشرق میں دریائے جہلم مغرب میں موضع دوسہ شمال میں موضع کوٹ ملدیو اور جنوب میں موضع سوبھیانہ غربی واقع ہے۔[1]

اصل نام:

اس کا پرانا نام ’’اسلام نگر‘‘تھا۔ ایک دفعہ سرکاری آفسران کسی کام کے سلسلے سے یہاں تشریف لائے تو اچھوٹے چھوٹے بچے ن کے ارد گرد  جمع ہو گئے تو ان آفسران نے اس وقت پنجابی زبان کے مقامی لہجے میں پوچھ لیا کہ’’ ایہہ منڈے کیندے نیں‘‘ تو جواب ملا کہ ’’سیداں دے‘‘۔ چونکہ یہاں پر سید قوم کی اکثریت تھی اس لیے بچے بھی انہی کے تھے۔ تو یوں اسلام نگراُس دن سے منڈے سیداں میں تبدیل ہوا اور اب اس کا نام’’ منڈے سید‘‘ ہی پڑ گیا ہے۔

منڈے سید کی آبادی:

حالیہ مردم شماری کے مطابق اس کی کل آبادی تقریباََ تین ہزارافراد اور پانچ سو گھرانوں پر مشتمل ہے۔ پہلے اس سے بھی کہیں زیادہ آبادی تھی چند برسوں سے شروع دریائی کٹاؤ اور آنے والے سیلابوں کی وجہ سے لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں جس سے آبادی کم ہو گئی ہے۔

آٹھ چاہ:

یہ علاقہ آٹھ ’’چاہ‘‘پر مشتمل ہے جس میں چاہ باغ والا‘جو حالیہ دریائی کٹاؤ کی زد میں آ کر مکمل طور پر دریا برد ہو چکا ہے،چاہ میاں نماناں‘جو یہاں پر مدفن پیر میاں نماناں کے نام سے منسو ب ہے جس کا سالانہ ثقافتی میلا بھی لگتا ہے۔ اس کے علاوہ چاہ امیر والا،چاہ کھیوے والا،چاہ بستی محمد دی، چاہ بگھڑا، چاہ مچھیانہ اور چاہ بھوگی شامل ہیں۔

سرکاری ادارے

مقامی سطح پر ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یہاں حکومت پاکستان نے مختلف محکموں کے مراکز کھول رکھے ہیں ۔

بنیادی مرکز صحت منڈے سید

گورنمنٹ گرلز ایلیمنٹری اسکول منڈے سید

گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول کوٹ ملدیو

(1 926میں پرائمری ،جو 1964 میں مڈل اور پھر 1988 میں ہائی ہوا)

گورنمنٹ پرئمری اسکول امیر والا منڈے سید

میں اپنی عزت و مقام بنا رکھا ہے۔

زرعی اہمیت

اس علاقہ کی اہم فصلوں میں گندم ،گنا،کپاس،مکئی،سرسوں،جوار اور باجرہ شامل ہیں جبکہ اہم پھلوں میں امرود ،مالٹے،آم اورجامن شامل ہیں اس کے علاوہ کھجور کے درخت بھی کثرت میں پائے جاتے ہیں ۔

لوگوں کے مزاج

اس کے علاوہ بہت سی دوسری قومیں بھی آباد ہیں۔ منڈے سید کے لوگ بہت ہی ملنسار،ہمدرد،مہمان نواز،ہنس مکھ اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہونے والے ہیں۔

حوالہ جات ترمیم