ممتاز وکیل اور سپریم کورٹ بار کونسل کے سابق صدر۔ ان وکلا اور ججوں میں سے ایک جنھوں نے سب سے پہلے جنرل مشرف کے آمرانہ اقدامات کو چیلنج کیا۔ 9 مارچ 2007ء کو افتخار چودھری برطرف کیے گئے تو منیر احمد ملک ان سے ملنے والے اولین حضرات میں شامل تھے۔ انھوں نے چیف جسٹس کو یقین دلایا کہ انھیں پاکستان بھر کے وکلا کی حمایت حاصل ہے۔ 3 نومبر 2007 کو منی مارشل لا لگا تو انھیں گرفتار کرکے شدید نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جس نے انھیں بیمار کر ڈالا۔ وکلا تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے حقیقتا منیر اے ملک نے رات دن ایک کر دیے اور اپنی جان تک کی بھی پروا نہ کی۔