مورق العجلی ابو المعتمر البصری، آپ بصرہ کے تابعی اور حديث نبوی کے راویوں میں سے ایک ہیں۔ ائمہ صحاح ستہ نے اسے روایت کیا ہے۔

مورق عجلی
معلومات شخصیت
پیدائشی نام مورق العجلی
رہائش بصرہ   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کنیت أبو المعتمر
لقب العجلی البصری
عملی زندگی
طبقہ الطبقة الثالثة، من التابعين
ابن حجر کی رائے ثقة عابد
پیشہ محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سیرت

ترمیم

مورق بن مشمرج جسے ابن عبد اللہ بھی کہا جاتا ہے اور اس کی کنیت ابو المتمیر تھی، وہ بصرہ کے لوگوں میں سے تھے اور ایک تاجر تھے بہت سختی تھے جو مال کماتے تھے اس کو غریبوں پر خرچ کرتے تھے اور جمعہ کو اس وقت تک نہیں آتے تھے جب تک سارا مال خرچ نہ کر دیتے تھے۔جمیل بن مرہ رحمہ اللہ کہتے ہیں: مورق ہمارے پاس آتے اور کہتے: یہ بنڈل ہمارے لیے رکھو، یعنی اس کو خرید کر دکان پر رکھ دیتے تھے اور کہتے اگر تمھیں اس کی ضرورت ہو تو تم بھی لے لو اور باقی غرباء میں خرچ کر دینا۔ ان کے اقوال میں سے: "میں نے دس سالوں میں خاموشی سیکھی اور اگر میں غصے میں ہؤں تو میں نے کبھی کچھ نہیں کہا کہ اگر میرا غصہ ختم ہو جائے تو مجھے پچھتاوا ہو گا۔" ان کی وفات عمر بن ہبیرہ کے دور میں عراق میں ہوئی، ابن حبان کہتے ہیں: "ان کا شمار سخت گیر بندوں میں ہوتا تھا، یعنی وہ تھورا سخت مزاج کے حامل تھے اس کی وفات ایک سو پانچ ہجری میں ہوئی۔ [1]

روایت حدیث

ترمیم

انس بن مالک، جندب بن عبد اللہ بجلی، سلمان فارسی، صفوان بن مہریز، عبد اللہ بن جعفر بن ابی طالب، عبد اللہ بن عباس، عبد اللہ بن عمر بن خطاب، ان کے والد عمر بن خطاب رضی اللہ عنہم سے روایت ہے۔اور محمد بن سیرین، ابو الاحوص جشمی، ابو الدرداء سے مرسل روایات ہیں اور ابو زر الغفاری مرسل ہیں۔ ان کی سند سے روایت ہے: ابان بن ابی عیاش، اسماعیل بن ابی خالد، توبہ العنبری، جمیل بن مرہ، حمید طویل، عاصم الاحول، عطیہ بن بہرام، عون بن ابی شداد، قتادہ بن دعامہ، مجاہد بن جبر، مسلم بن مسلم، موسیٰ بن ثروان اور ابو التیاح البصری۔ [1]

جراح و تعدیل

ترمیم

امام نسائی، محمد بن سعد البغدادی،امام عجلی، حافظ ذہبی اور ابن حجر العسقلانی نے کہا ثقہ ہے۔ محمد بن سعد البغدادی نے کہا: "وہ ثقہ اور عبادت گزار تھے۔ ابن حبان نے اس کا ذکر کتاب الثقات میں کیا ہے۔ عبد الرحمٰن بن ابی حاتم کہتے ہیں کہ ابو زرعہ سے کہا گیا: مورق عجلی، ابوذر کی سند سے؟ اس نے کہا: مرسل روایات ہیں مورق نے ابوذر سے کچھ نہیں سنا۔امام دارقطنی نے بھی کہا اور ذہبی نے بھی کہا: وہ عمر، ابوذر اور ابو درداء سے مرسل روایت کرتا ہے اور باقی اسناد ٹھیک متصل ہیں۔[2]

وفات

ترمیم

آپ نے 105ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب سير أعلام النبلاء، الطبقة الثانية، مورق، جـ 4، صـ 354، 355 آرکائیو شدہ 2017-12-09 بذریعہ وے بیک مشین
  2. جمال الدين المزي ، تهذيب الكمال في أسماء الرجال، تحقيق: بشار عواد معروف (ط. 1)، بيروت: مؤسسة الرسالة، ج. 29، ص. 16