مولوی لطف علی سرائیکی زبان کے بہت بڑے شاعر ہیں

ولادت

ترمیم

مولوی لطف علی گڑھی نجڑاں موجودہ ضلع رحیم یار خان میں 1715ء میں پیدا ہوئے ان کے والد کا نام غلام علی ہے۔اور ذات نجڑا ہے تاریخ پیدائش میں کجھ اختلاف ہے آج بھی نجڑا قوم ضلع رحیم یار خان میں آباد ہے مولوی لطف علی پر عرفان احمد نجڑا کا تحقیقی خط سیفل نامہ بلتحقیق میں چھپا ہےـ «ref»

تعلیم

ترمیم

مولوی لطف علی نے ابتدائی تعلیم بہادر پور میں حاصل کی جہاں آپ کے والد پڑھاتے تھے بعد میں گڑھی اختیار خان میں بھی تعلیم حاصل کی عربی فارسی کی کچھ تعلیم ملتان میں بھی حاصل کی کچھ عرصہ نواب بہاول خان ثانی کے دربار سے منسلک رہے اس وجہ سے ان کے نام کے ساتھ ملتانی اور بہاولپوری لگتا ہے

تصنیفات

ترمیم
  • قدسی نامہ
  • قصیدہ مخدوم جہانیاں، جہاں گشت،
  • دوہڑے
  • سیفل نامہ مشہور ہیں

وفات

ترمیم

مولوی لطف علی 1796ءمیں فوت ہوئے ان کا مزار مخدوم عمادالدین اور ان کی تحریک پر گورنر پنجاب مخدوم سجاد حسین قریشی نے تعمیر کرویا تھا مزار مئو مبارک تحصیل و ضلع رحیم یار خان میں ہے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم

سیفل نامہ بالتحقیق]]

  1. سرائیکی ادب کی مختصر تاریخ، ڈاکٹر سجاد حیدر پرویز، سرائیکی پبلیکیشنز مظفر گڑھ