مگ-27 (روسی: МиГ-27) ایک سوویت زمینی حملہ آور طیارہ تھا، جو مگ-23 کی بنیاد پر تیار کیا گیا تھا۔ اسے خاص طور پر زمینی اہداف کو نشانہ بنانے اور قریب سے فضائی حمایت فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔

مگ-27
MiG-27.jpg
مگ-27 طیارہ
تفصیلات
ملکسوویت یونین
تیار کنندہمگ
ڈیزائنرمیخائل گوریویچ
پہلی پرواز1970
تعارف1975
ریٹائرمنٹ2018 (بھارت)
استعمال کنندہسوویت فضائیہ
پیداوار کا عرصہ1972–1986
بنائے گئے تعداد900+
تیار شدہ طیارہمگ-23

ترقی

ترمیم

مگ-27 کی ترقی 1970 کی دہائی کے آغاز میں شروع ہوئی جب سوویت یونین نے ایک ایسے طیارے کی ضرورت محسوس کی جو زمینی اہداف کو نشانہ بنانے میں خصوصی مہارت رکھتا ہو۔ مگ-27 کا ڈیزائن مگ-23 پر مبنی تھا، لیکن اس میں زمینی حملوں کے لیے مخصوص ایویونکس اور ہتھیار شامل کیے گئے تھے۔[1]

ڈیزائن اور خصوصیات

ترمیم

مگ-27 کی سب سے نمایاں خصوصیت اس کا طاقتور ہتھیاروں کا نظام اور بہتر مانور ایبلٹی تھی، جو اسے زمینی حملوں کے لیے موثر بناتی تھی۔ اس طیارے میں زمینی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے خصوصی بم، میزائل اور توپیں نصب کی گئی تھیں۔[2]

استعمال

ترمیم

مگ-27 کو 1975 میں پہلی بار سوویت فضائیہ میں شامل کیا گیا۔ یہ طیارہ خاص طور پر افغان جنگ اور دیگر عالمی تنازعات میں استعمال ہوا، جہاں اس نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ مگ-27 کو کئی ممالک نے اپنے فضائی بیڑوں میں شامل کیا، جن میں بھارت بھی شامل تھا، جس نے اس طیارے کو 2018 تک استعمال کیا۔[3]

ورثہ

ترمیم

مگ-27 کو دنیا کے سب سے زیادہ استعمال ہونے والے زمینی حملہ آور طیاروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس کی تیاری 1972 سے 1986 تک جاری رہی اور اس کے 900 سے زائد یونٹ تیار کیے گئے۔ مگ-27 نے سوویت یونین اور دیگر ممالک کی فضائیہ کی جنگی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://www.militaryfactory.com/aircraft/detail.php?aircraft_id=156
  2. https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/mig-27.htm
  3. https://www.britannica.com/technology/MiG-27
  4. https://www.historyofwar.org/articles/weapons_mig_27.html[مردہ ربط]