مہتاب اکبر راشدی
مہتاب اکبر راشدی پاکستان کی معروف ٹی وی میزبان، سابق سیکریٹری تعلیم و اطلاعات، سرکاری افسر اور مسلم لیگ فنکشنل (پیرپگاڑا گروپ)کی رکن سندھ اسمبلی تھیں۔ مہتاب اکبر راشدی 3 مارچ 1947ء کو پاکستان کے صوبہ سندھ کے علاقے نوڈیرو (ضلع لاڑکانہ) میں پیدا ہوئیں۔ [1]
تعلیم
ترمیممہتاب اکبر راشدی نے سندھ یونیورسٹی سے تعلیم کے مضمون میں گریجویشن کی اور سندھ یونیورسٹی ، پاکستان سے علم سیاسیات میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔
مزید اعلی تعلیم کے لیے امریکا کا سفر اختیار کیا، ریاست ہائے متحدہ امریکا میں بوسٹن شہر کی شہرہ آفاق یونیورسٹی میساچوسٹس یونیورسٹی امریکا سے علم سیاسیات کے مضمون میں ایم اے کی سند حاصل کی ، جس کے لیے انھیں فل برائٹ اسکالرشپ بھی ملی۔ [1] [2]
شادی
ترمیم1981 میں ایک بیوروکریٹ اکبر راشدی سے شادی کر لی ۔ بعد ازاں وہ خود بھی بیوروکریٹ بن گئیں اور اطلاعات، تعلیم ، ثقافت سمیت کئی شعبوں میں کام کیا۔ [1]
کیریئر
ترمیممہتاب اکبر راشدی نے اداکارہ کی حیثیت سے کیریئر کا آغاز کیا اور متعدد ڈراموں میں کام کیا۔ اس کے بعد وہ بیوروکریسی کی طرف چلی گئیں ۔
سندھ یونیورسٹی میں انسٹی ٹیوٹ آف سندھولوجی کی ڈائریکٹر ، یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کے ریجنل آفس کی ڈائریکٹر اورسندھ گورنمنٹ میں ڈائریکٹر لیاقت لائبریری، سیکریٹری کلچر اینڈ ٹورزم اور سکریٹری یو تھ افئیرزاینڈ اسپورٹس کے مناصب پر فائز رہیں۔
ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی وژن کے متعدد پروگراموں کی میزبانی کی۔پی ٹی وی میں تا دیر کام کیا بعہد ضیا ٹی وی سے الگ ہو گئیں کیونکہ وہ ضیاءالحق زمانے میں خواتین پر لباس کے حوالے سے عائد پابندیاں برداشت نہ کر سکیںَ۔
سندھالوجی کے قیام میں بھی فعال کردار ادا کیا جو ایک اہم شعبہ ثابت ہوا۔ 2013ء میں پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کی جانب سے سندھ اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔ [3][4]
ایوارڈ
ترمیمحکومت پاکستان نے انھیں 14 اگست 2004ء کو صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔ [5]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ From the Newspaper (31 مئی 2013)۔ "'New' faces in Sindh PA"
- ↑ "Welcome to the Website of Provincial Assembly of Sindh"۔ www.pas.gov.pk۔ 2017-08-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-08
- ↑ "PML-N secures maximum number of reserved seats in NA"۔ www.pakistantoday.com.pk۔ 2018-01-03 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-02-06
- ↑ "2013 Sindh Assembly women notification" (PDF)۔ Election Commission of Pakistan۔ 2018-01-27 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا (PDF)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-08
- ↑ From InpaperMagazine (23 دسمبر 2012)۔ "Interview: Rejuvenating the youth"