ناظر الجیش
محمد بن یوسف بن احمد بن عبد الدائم حلبی (697ھ - 778ھ) جس کا لقب بدر الدین تھا اور وہ ناظر الجیش کے نام سے مشہور تھے ۔ ایک لغوی اور نحوی عالم تھے ۔ جن کا تعلق مصر سے تھا، مگر ان کا اصل وطن حلب تھا۔ مؤرخین انہیں مصر اور شام کے نحوی مکتبہ فکر کے نمایاں شخصیات میں شمار کرتے ہیں۔[1][2]
ناظر الجیش | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
عملی زندگی | |
پیشہ | عسکری قائد |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیممحمد بن یوسف بن احمد بن عبدالدائم 697ھ میں پیدا ہوئے۔ ان کی جائے پیدائش متنازع ہے؛ کچھ ذرائع کے مطابق وہ حلب میں پیدا ہوئے اور بعد میں مصر منتقل ہوئے، جبکہ دیگر کے مطابق ان کی پیدائش قاہرہ میں ہوئی اور کم عمری میں حلب گئے۔ البتہ، یہ طے ہے کہ انہوں نے حلب میں پرورش پائی، ابتدائی زندگی وہیں گزاری، اور ایک ملازمت بھی کی۔ بلوغت کے بعد وہ قاہرہ آئے، جہاں ابو حیان نحوی سے زبان و نحو، جلال الدین قزوینی سے تلخیص مفتاح اور دیگر علما جیسے تقی الدین سبکی، تاج الدین التبریزی، اور تقی الصائغ سے تعلیم حاصل کی۔ اس دوران انہوں نے الفیہ ابن مالک حفظ کی اور تسہيل کا مطالعہ کیا۔ محمد بن یوسف نے "نظارة الجیش" کا عہدہ سنبھالا، جس کی وجہ سے وہ "ناظر الجیش" کے لقب سے مشہور ہوئے۔ اپنی مصروفیات کے باعث تدریس کے لیے زیادہ وقت نہ نکال سکے، تاہم منصوریہ میں قرآن کی تفسیر کے علوم پڑھاتے تھے۔ کتبِ تراجم ان کے شاگردوں کا ذکر نہیں کرتیں، مگر کئی علما جیسے شیخ خالد، جلال الدین سیوطی، صبان، شنقیطی، اور بغدادی ان سے متاثر ہوئے اور ان کے آثار نقل کیے۔ روایت ہے کہ وہ عمدہ اخلاق، سخاوت، ذہانت، اور دینداری کی اعلیٰ مثال تھے۔[3][4][5]
وفات
ترمیمناظر الجیش 12 ذوالحجہ 778ھ کو قاہرہ میں وفات پا گئے۔ اس وقت ان کی عمر 81 سال تھی۔[6]
تصانیف
ترمیمناظر الجیش کی درج ذیل تصانیف مشہور ہیں:
حوالہ جات
ترمیم- ↑ عبد الكريم الأسعد، ص. 217
- ↑ محققو "تمهيد القواعد بشرح تسهيل الفوائد"، ص. 25-28
- ↑ عبد الكريم الأسعد. الوسيط في تاريخ النحو العربي. دار الشروق للنشر والتوزيع - الرياض. الطبعة الأولى. ص. 217
- ↑ أحمد الطنطاوي. نشأة النحو وتاريخ أشهر النُّحاة. دار المعارف - القاهرة. الطبعة الثانية - 1995. ص. 223. ISBN 977-02-4922-X
- ↑ حديث عن ناظر الجيش صاحب التسهيل، تأليف مجموعة من المحققين والدارسين، نُشِر في مقدمة تحقيق كتاب "تمهيد القواعد بشرح تسهيل الفوائد" من تأليف ناظر الجيش. دار السلام للطباعة والنشر - القاهرة. الطبعة الأولى - 2007. المجلد الأوَّل، ص. 25
- ↑ محققو "تمهيد القواعد بشرح تسهيل الفوائد"، ص. 32
- ↑ جلال الدين السيوطي، ص. 537
- ↑ محققو "تمهيد القواعد بشرح تسهيل الفوائد"، ص. 28
- ↑ أحمد الطنطاوي، ص. 223