ناموزونیت (انگریزی: Inappropriateness) سے مراد وہ معیارات یا اخلاق ہیں جنہیں عمومًا سماج میں منفی انداز میں دیکھا جاتا ہے۔[1] مناسب یا موزوں طرز عمل زندگی کے ہر گوشے میں ضروری ہے۔ ناموزونیت کی آمیزش والا طرز عمل یا اخلاق اور ضوابط کی ان دیکھی کر کے کیا جانے والا غلط طرز عمل نہ صرف یہ کہ کسی کو اپنے عہدے سے بے دخل کروا سکتا ہے[2]، بلکہ یہ لوگوں کو قانونی داؤ پینچ کا شکار اور سماج میں ناپسندیدگی کا پیکر بھی بنا سکتا ہے۔

ادارہ جاتی ناموزونیت ترمیم

افراد کی طرح ادارہ جات کی کار کردگی میں بھی کئی اخلاقی پہلو اور ضوابط ہوتے ہیں جن کی پاس داری لازم اور ان دیکھی ناموزوں تصور کی جاتی ہے۔ ایک ریاستہائے متحدہ امریکا کی کمپنی ایف ایم سی کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق اور تجارتی ضابطہ کے مطابق:

ہم دوسروں سے ناموزوں طریقے سے خفیہ معلومات حاصل نہیں کرتے۔ ریاستہائے متحدہ امریکا میں ناموزوں طریقے سے تجارتی راز حاصل کرنے والے افراد پر اقتصادی جاسوسی قانون (Economic Espionage Act) کے تحت نقصانات اور احکامات امتناعی، مجرمانہ جواب دہی کے لیے دیوانی مقدمات دائر کیے جاتے ہیں، جن میں مالی جرمانے اور سزائے قید بھی شامل ہیں۔[3]


مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم