نجف ہند بھارت کے صوبہ اترپردیش کے ضلع بجنور کا ایک چھوٹا سا گاؤں جسے جوگی پورہ یا جوگی رام پوری کہتے تھے اور اب نجف ہند کے نام سے جانا جاتا ہے۔

کہتے ہیں کہ ایک بزرگ سید راجن بادشاہ وقت سے چھپ کر اس چھوٹے سے قصبے میں آکر رہنے لگے۔ سید صاحب انتہائی متقی اور پرہز گار تھے انھوں نے گاؤں والوں کو بتا دیا تھا کہ وہ بادشاہ سے چھپ کر یہاں رہنے آئے ہیں گاؤں والے بھی ان کی آمد سے خوش اور ان کے معتقد تھے۔ شاہ صاحب کثرت سے ورد کرتے یا علی ادرکنی۔

آپ کے پاس ایک اندھا گڈریا بھی بیٹھا کرتا تھا ۔ ایک دن وہ جنگل میں تھا تو اس نے گھوڑے کی ٹاپوں کی آواز سنی۔ وہ ڈر گیا شاید بادشاہ کے فوجی ہوں گے۔ آواز آہستہ آہستہ قریب آتی گئی اور اس کے پاس آکر جیسے گھوڑا رک گیا۔ اندھا بھاگ کر کہاں جاتا بس چپ چاپ ایک جگہ ٹھٹک کر کھڑا ہو گیا۔ آنیوالے نے اس سے پوچھا کی سید راجن کہاں ہیں گڈریے نے کہا صاحب میں اندھا ہوں مجھے نہیں معلوم سید راجن کون ہیں اور کہاں ہیں ۔ آنیوالے نے اس کی آنکھوں پر ہاتھ پھیرا تواسکی آنکھوں کی روشنی واپس آگئی۔ اندھے کے لیے یہ کسی چمتکار سے کم نہیں تھا۔ سامنے کھڑے ہوئے شخص نے اس سے کہا کہ سید راجن سے کہہ دینا ہم آئے تھے۔ آنیوالے نے یہ بھی کہا سید راجن سے کہنا ہمارے لیے ایک روضہ بنوادیں ،کہاں سے پانی ملے گا اور کہاں سے چونا اور کس کنویں سے گندھک کا پانی نکلے گا جو بیماروں کی صحت کے لیے مفید ہوگا یہ ساری ہدایات دیکر وہ چلے گئے۔

گڈریا دوڑتا ہوا سید راجن کے پاس گیا اور پوارا واقعہ ان سے بیان کیا۔ سید راجن نے گڈریے کی آنکھوں کی روشنی اور جس مقام پر گھڑسوار آئے تھے وہاں گھوڑے کے پیروں کے نشان دیکھ کر اس بات کی تصدیق کر لی کہ جن کو وہ پکارا کرتے تھے وہ ان کی مدد کو آئے تھے۔ انھوں نے اس مقام پر ایک درگاہ تعمیر کرائی۔ تب سے اس مقام کا نام نجف ہند ہوا۔[1][2][3][4]

حوالہ جات

ترمیم