بین الاقوامی شہرت یافتہ پاکستانی شاعرہ

حالات زندگی

ترمیم

5 دسمبر 1973ء کو ضلع ڈیرہ غازی خان کے ایک گاؤں " جندلانی والا " میں پیدا ہوئیں ۔ وہ 4 بہن بھائی ہیں جن میں 2 بھائی اور 2 بہن شامل ہیں ان کے والد صاحب کا نام جان محمد ہے جو بلوچ قوم کے کھوسہ قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں ۔ جان محمد صاحب پیشے کے لحاظ سے زمیندار اور کاروباری شخصیت ہیں ۔ جنھوں نے اپنی اولاد کی بہترین تربیت کی اور اعلی تعلیم دلوائی جس کے باعث ان کے بیٹے اور بیٹیاں اہم عہدوں پر فائز ہیں ۔ ایف ایس سی۔گورنمنٹ کالج ڈیرہ غازی خان سے کی اور ایم بی۔بی۔ایس۔۔نشتر میڈیکل کالج ملتان سے کی،

ڈاکٹر نجمہ شاہین صاحبہ کی شادی ان کے والدین کی مرضی پر ان کے کزن سے ہوئی ہے جس سے ان کو بیٹے محمد عمر اور محمد حمزہ پیدا ہوئے ۔ ڈاکٹر صاحبہ نے اپنے والد صاحب کے نام سے منسوب " جان سرجیکل ہسپتال " قائم کیا ہے جس کا شمار ڈیرہ غازی خان کے معتبر طبی اداروں میں ہوتا ہے ۔ جبکہ ڈاکٹر صاحبہ محکمہ صحت پنجاب میں ڈیرہ غازی خان کے ضلعی ہیڈکواٹر ہسپتال میں گائناکالوجسٹ کی حیثیت سے اپنے فرائض سر انجام دے چکی ہیں۔اس کے علاوہ وہ بہت سی ادبی تنظیموں اور علمی و طبی اداروں سے بھی وابستہ ہیں اور سماجی خدمات میں بھی پیش پیش ہیں۔ان کی شاعری کے اب تک 5 مجموعے شائع ہو چکے ہیں انھیں کئی اعزازات اور ایوارڈز بھی مل چکے ہیں[1]

عہدے

ترمیم
  • 1۔ایڈ منسٹر یٹر اینڈ گائناکالوجسٹ آف۔۔جان سرجیکل ہسپتال ۔ بلاک 48 کنگن روڈ ڈیرہ غازی خان پنجاب۔۔
  • 2،،۔۔نائب صدر۔۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ڈیرہ غازی خان....
  • 3۔۔صدر ادبی تنظیم ۔۔آنچل
  • 4۔چئیر پرسن جنوبی پنجاب خواتین ونگ۔۔بین الاقوامی و بین المذاہب ذہنی ہم آہنگی تنظیم
  • 5۔۔ممبر سکروٹنی کمیٹی اکیڈیمی ادبیات اسلام آباد
  • 6۔۔ممبر آرگنائیزر کمیٹی اکیڈیمی آف لیٹر ملتان
  • 7۔۔ممبر نارکوٹکس کمیٹی ڈیرہ غازی خان
  • 8.ممبر بورڈ آف منیجمنٹ ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ ڈیرہ غازی خان
  • 9.ایگزیکٹو ممبر آف المنظور آئی ٹرسٹ ڈیرہ غازی خان
  • 10.ممبر آف کامرس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ ڈیرہ غازی خان
  • 11.شخصیت اور شاعری پر ایم فل کا تھیسسز فیڈرل یونیورسٹی اسلام آباد سے ہو چکا ہے
  • 12.اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے ایم اے

کا تھیسسز ہو چکا ہے

  • 13.زکریا یونیورسٹی ملتان

نواز شریف یونیورسٹی ملتان سے ایم اے کا تھیسسز ہو چکا ہے غازی خان یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان فیصل آباد یونیورسٹی سے ایم فل اور ایم اے کے تھیسز ہو رہے ہیں..

  • 14 .مصر میں الازہریونیورسٹی میں تیسرے شعری مجموعہ" اور شام ٹھہر گئی" کا مکمل ترجمہ کیا گیا ہے
  • 15.مصر میں چوتھے شعری مجموعہ "پھول خوشبو اور تارہ" پر ایم فل کا تھیسسز جاری ہے
  • 16 ..ان کے کلام پر دو میوزک البم بھی بن چکے ہیں.. جن میں سے ایک علی میوزک پروڈکشن والوں نے پاکستان

اور ہائی ٹیک کمپنی یو کے نے لندن میں ریلیز کی ہے۔ جس میں نامور گلوکاروں انور رفیع، حنا نصراللہ ،صائمہ جہاں اور شانی انور نے پرفارم کیا.. اس کے علاوہ نامور گلوکاروں نے پاکستان اور انڈیا میں ان کے کلام کو گایا جن میں ساجد حسن، شمیم خالق، نے پرفارم کیا

تصانیف

ترمیم

5 شعری مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔

  • 1۔۔۔ 2007ء میں پہلا شعری مجموعہ’’پھول سے بچھڑی خوشبو‘‘کے نام سے شائع ہوا۔۔
  • 2۔ دوسرا شعری مجموعہ ’’میں آنکھیں بند رکھتی ہوں ‘‘2010ء میں شائع ہوا ۔ ۔
  • 3۔تیسرا شعر ی مجموعہ۔۔اور شام ٹھہر گٰئی‘‘ 2013
  • 4۔۔چوتھا شعری مجموعہ۔ ’’پھول،خوشبو اور تارہ‘‘ 2016 میں شائع ہوا
  • ۔۔5.۔ میرا صاحب،سائیں عشق یے تو۔۔شاعری
  • 6۔ میں اور یہ جہاں ۔۔مضامین

غیر مطبوعہ تصنیفات

  • ۔۔۔گرد سفر۔۔۔۔ ناول
  • ..یہ جہاں اور میں... مضامین
  • ..یہ جہان، رنگ وبو.... مختلف انٹرویوز

ایوارڈز

ترمیم
  • 1۔خوشبو رائٹرزایوارڈ
  • 2۔بے نظیر بھٹو ایوارڈ
  • 3۔ایکسیلنٹ ایوارڈ آف دی سٹی.
  • 4..جنوبی پنجاب لٹریری ایوارد[2]

اعزازات

ترمیم

ان کو یہ قابل فخر اعزاز حاصل ہے کہ مصر کی بین الاقوامی اہمیت کی حامل الازہر یونیورسٹی قاہرہ میں ان کے ایک شعری مجموعے کا عربی زبان میں ترجمہ بھی کیا جا چکا ہے اور ان کی شاعری اور شخصیت پر تھیسز بھی ہو رہے ہیں ۔ پاکستان اور ہندوستان کے کئی معروف گلوکاروں اور گلوکاراؤں نے ان کی شاعری کو بڑے شوق اور خوبصورتی سے گایا ہے

نمونہ کلام

ترمیم
  • چھوڑ یہ بات ملے زخم کہاں سے تجھ کو
  • زندگی اتنا بتا کتنا سفر باقی ہے
  • افسوس مجھ کو اُس نے اتارا ہے گور میں
  • جس کے لیے فلک سے اُتاری گئی ہوں مَیں
  • ہجر میں بھی یہ میری سانس اگر باقی ہے
  • اس کا مطلب ہے محبت میں اثر باقی ہے
  • وہ آواز وہ لہجہ اس کے خال و خد
  • کس کی یاد میں من مہکائے ہوئی ہوں
  • بات جو نہیں سنتا اس سے بات کرتی ہوں
  • اس پہ ہے یقیں مجھ کو جو گمان جیسا ہے
  • دن تو اپنے غم دوراں گذر جاتے ہیں
  • شام ہوتے ہی ترے غم میں بکھر جاتے ہیں
  • ہر اک خواب میں حرف و بیاں میں رہتا ہے
  • وہ ایک شخص جو دل کے مکاں میں رہتا ہے
  • رکھا ہوا ہے حفاظت کے ساتھ اسے دل میں
  • میں بے امان ہوں وہ تو اماں میں رہتا ہے
  • گئی رتوں کی رفاقتوں میں تمھیں ملوں گی
  • میں چاہتوں کی ریاضتوں میں تمھیں ملوں گی
  • اک خواب کے تاوان میں آنکھوں کو گنوایا
  • بے روح ہوئی ہوں یہاں بے جان کھڑی ہوں
  1. https://www.yesurdu.com/parent-education-introduction-famous-poet-dr-najma-shaheen.html
  2. تحریر و تعارف آغا نیاز مگسی