نجم الدین مختار زاہدی
نجم الدین مختار زاہدی غزمنی (وفات: 658ھ - 1260 ء)، ابو رجا مختار بن محمود بن محمد ابو رجا نجم الدین غزمینی ہیں، جو زاہدی کے نام سے مشہور تھے ۔ اہل خوارزم کے مشہور حنفی فقیہ اور علماء میں سے تھے ۔ اس نے بغداد اور روم کا سفر کیا۔ منگول سلطان برکہ خان اسلام کے بارے میں سننے کے لیے ان کے پاس آیا تو اس نے کتاب " الرسالة الناصرية " لکھی۔[1] .[2]
نجم الدین مختار زاہدی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | خوارزم |
تاریخ وفات | سنہ 1260ء |
عملی زندگی | |
پیشہ | فقیہ |
درستی - ترمیم |
طلب علم
ترمیمآپ نے فقہ کی تعلیم علی سدید خیاطی، برہان الائمہ اور دیگر سے حاصل کی۔ اس نے ابو یوسف سکاکی کو قرأت پڑھ کر سنائی۔ وہ شیخ رشید الدین فندی کے رسائل اور حکایات پڑھتے تھے۔ اس نے ادب کو شرف افاضل سے لیا۔
تصانیف
ترمیم- الحاوي في الفتاوي أو «حاوي مسائل الواقعات والمنية وما تركه في تدوينه من مسائل القنية».
- المجتبى، شرح به مختصر القدوري في الفقه.
- الرسالة الناصرية، رسالة صنفها لبركة خان في النبوة والمعجزات.
- زاد الأئمة في فضائل خصيصة الأمة.
- قنية المنية لتتميم الغنية أو حاوي مسائل المنية.[3]
- جامع في الحيض.
- الصفوة في الأصول.
- فرائض الزاهدي.
- فضل التراويح.
- قنية الفتاوى.
- مجتنى في الأصول.[4]
وفات
ترمیمآپ نے 658ھ میں خوارزم میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ الأعلام للزركلي، جـ 7، صـ 193 آرکائیو شدہ 2017-12-07 بذریعہ وے بیک مشین [مردہ ربط]
- ↑ كتاب هؤلاء قدوتنا، خير هواشين، مكتبة جوجل آرکائیو شدہ 2019-12-29 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ حاوي مسائل المنية تأليف نجم الدين أبو الرجاء مختار بن محمود بن محمد الزاهدي الغزميني (ت 658 هـ - 1260 م) من بداية كتاب الكراهية والاستحسان إلى نهاية كتاب العارية: دراسة وتحقيق، دار المنظومة آرکائیو شدہ 2018-02-18 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ "هدية العارفين - إسماعيل باشا البغدادي - ج ٢ - الصفحة ٤٢٣"۔ shiaonlinelibrary.com۔ مورخہ 2020-03-16 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-03-15