نجیبہ عارف
نجیبہ عارف استاد ہے - اردو زبان کی معلمہ ہے اور نثری نظمیں لکھتی ہیں - دانش ڈاٹ کام ان کی ویب گاہ ہے -
تعلیم
ترمیمبی اے ،پنجاب یونی ورسٹی (1983ء ،(ایم اے پبلک ایڈمنسٹریشن ، پنجاب یونیورسٹی(کانسی کا تمغا :1986 ،(ایم اے اردو ، پنجاب یونی ورسٹی (طلائی تمغا:1987 ،(ایم اے انگلش لینگوئج اینڈ لٹریچر، نیشنل یونی ورسٹی اوف ماڈرن لینگویجز، اسلام آباد (2008 ،(ایم فل اقبالیات ، علامہ اقبال اوپن یونی ورسٹی، اسلام آباد (طلائی تمغا: 1995 ،(پی ایچ ڈی اردو ، علامہ اقبال اوپن یونی ورسٹی، اسلام آباد (2003(۔ چارلس ویلس پوسٹ ڈوک فیلو شپ، یونی ورسٹی اوف لندن (2013(۔ ڈپلوما ان ہومیو پیتھک میڈیکل سسٹم (2000(۔
پیشہ ورانہ معلومات
ترمیمپروفیسر ڈاکٹر نجیبہ عارف بتیس برس سے شعبہ تدریس و تحقیق سے وابستہ ہیں۔ انٹر نیشنل اسلامی یونی ورسٹی میں اردو زبان و ادب کی پروفیسر ہیں۔ وه تقریباً آٹھ سال تک شعبہ اردو کی سربراه رہیں۔ نیز اس یونی ورسٹی میں سٹوڈنٹس ایڈوائزر کی حیثیت سے بھی خدمات سر انجام دیتی رہیں۔اس سے پہلے انھوں نے اسلام آباد کے اہم اور معتبر تعلیمی اداروں میں تدریسی خدمات سر انجام دیں اور اس حوالے سے اعزازات انعامات بھی حاصل کیے۔ انھوں نے اردو زبان و ادب کے بی ایس سے لے کر پی ایچ ڈی تک کی سطح کے نصابات کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وه ہائر ایجو کیشن کمیشن کی کئی کمیٹیوں کی رکن ره چکی ہیں اور اردو کو بطور دفتری زبان رائج کرنے کے اقدامات کے تحت، حکومت پاکستان کی تشکیل کرده اعلیٰ سطحی مجالس کی رکن بھی رہی ہیں۔ ان کے زیر نگرانی پی ایچ ڈی اور ایم ایس کے درجنوں مقالات لکھے گئے ہیں اور وه پاکستان اور ہندوستان کی کئی جامعات کے پی ایچ ڈی مقالات کی ممتحن بھی ہیں۔ تحقیقی مجلات کی ادارت: پروفیسر ڈاکٹر نجیبہ عارف انٹر نیشنل اسلامی یونی ورسٹی کے شعبۂ اردوکے تحقیقی جرنل معیار کی بانی شریک مدیر رہیں (٢٠١٠-٢٠٠٩(۔ چار سال تک لاہور یونی ورسٹی اوف مینجمنٹ سائنسز کے اردو مجلے بنیاد کی مہمان مدیر کی حیثیت سے بھی خدمات سر انجام دیتی رہیں (٢٠١٧-٢٠١٣(۔وه پاکستان میں اردو مجلات کی پہلی انڈیکسنگ ایجنسی کی بانی ہیں اور اس ایجنسی کے تحت طبع ہونے والے اشاریہ اردو جرائد کی مدیر ہیں۔ اس اشاریے کی تین جلدیں طبع ہو چکی ہیں جو آن لائن بھی موجود ہیں۔ اس کے علاوه وه متعدد ملکی اور غیر ملکی مجلات کی مجلس مشاورت اور ریویو پینل میں شامل ہیں۔[1] 9 اگست 2023ء کو اکادمی ادبیات پاکستان کی صدر نشین مقرر ہوئیں،
علمی و ادبی خدمات
ترمیمڈاکٹر نجیبہ عارف اردو کے ادبی حلقوں میں ایک کثیر الجہت علمی و ادبی شخصیت کے طور پر پہچانی جاتی ہیں۔ ان کی شاعری کی پہلی کتاب معانی سے زیاده (2015( کو کراچی لٹریچر فیسٹول میں سال کی بہترین ادبی کتاب کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ان کے افسانے ، سفرنامے اور متنوع تخلیقی و تنقیدی مضامین اردو کے معتبر جرائد میں مسلسل شائع ہوتے رہتے ہیں۔ [2]
تصانیف
ترمیممطبوعہ کتب
ترمیم- ممتاز مفتی۔ شخصیت اور فن۔( پاکستانی ادب کے معمار سیریز) ۔اسلام آباد: اکادمی ادبیات، پاکستان، 2007۔
- رفتہ و آئنده۔ اردو ادب کا منظر نامہ۔ اسلام آباد: پورب اکادمی، 2008۔
- معیاری اردو قاعده۔ شریک مدیر۔ اسلام آباد: مقتدره قومی زبان، 2010
- اردو ادب کا نو مزاحمتی رجحان۔ ٩؍١١ اورپاکستانی اردو افسانہ۔( انتخاب و تجزیہ)۔ اسلام آباد: پورب اکادمی، 2011۔
- ممتاز مفتی کا فکری ارتقا۔ نفسیات، تصوف ، اسلام۔ لاہور: الفیصل ناشران، ٢٠١١ بکل دے وچ چور۔ ممتاز مفتی کے متصوفانہ افسانے ( انتخاب و تجزیہ)۔ لاہور: الفیصل ناشران،2012۔
- الله : ماورا کا تعین۔ انگریزی سے ترجمہ۔ لاہور: الفیصل ناشران، 2012۔
- اسلام، پاکستان اور مغرب۔ علمی و ادبی تناظر۔ اسلام آباد: ادارۀ تحقیقاتِ اسلامی، بین الاقوامی اسلامی یونی ورسٹی، اسلام آباد، 2015۔طبع دوم 2019
- معانی سے زیاده۔ شاعری۔کراچی: شہرزاد، 2015
- منتخب کلام اصغر گونڈوی۔ انتخاب۔ اسلام آباد: نیشنل بک فاؤنڈیشن، 2016
- سیر ملک اودھ۔ یوسف خان کمبل پوش کا نادر وغیر مطبوعہ سفرنامہ (1847(۔ترتیب و تدوین۔ لاہور: کو آپریٹو سوسائٹی، 2017ء
زیر طبع کتب
ترمیم- راگنی کی کھوج میں۔ لاہور: قوسین پبلشرز۔٢٠٢٠۔
- جنوب ایشیائی مسلمانوں کا تصور مغرب: انیسویں صدی میں یورپ کے سفرناموں کا سیاسی و سماجی مطالعہ۔ لاہور: الفیصل ناشران۔ ٢٠٢٠۔
- جنوبی ایشیا میں مسلمانوں کی غرب شناسی کا اولین نمونہ: تاریخ جدید از منشی اسماعیل۔
- تذکره شعرائے لکھنؤ۔ عبد الغفور نساخ کا ایک غیر مطبوعہ تذکره۔ تدوین، تقدیم، تحشیہ۔
- یادیں، جگہیں، چہرے اور خیال۔ سفرنامہ۔
مقالات
ترمیمپچاس سے زائد مقالات پاکستان، امریکا، جرمنی اور ہندوستان کے مجلات میں شائع ہو چکے ہیں۔
نجیبہ عارف کے متعلق
ترمیمڈاکٹر نجیبہ عارف کے فکر و فن کے حوالے سے کئی مضامین ، نیز ایم اے اور ایم فل کی سطح کے مقالے بھی لکھے جا چکے ہیں ۔
- نجیبہ عارف، معانی سے زیاده (کراچی: شہر زاد، (2015)۔
مصادر
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.aikrozan.com/%DA%88%D8%A7%DA%A9%D9%B9%D8%B1-%D9%86%D8%AC%DB%8C%D8%A8%DB%81-%D8%B9%D8%A7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B5%D8%A7%D8%AD%D8%A8%DB%81/
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 16 جولائی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2020