نظامت امام باڑہ
24°11′18″N 88°16′07″E / 24.188374°N 88.268623°E
نظامت امام باڑہ | |
---|---|
নিজামত ইমামবাড়া | |
ہندوستان کی سب سے بڑی امام بارگاہ، "نظامت امام باڑہ"، کی تعمیر نواب سراج الدولہ نے کروائی تھی۔ | |
عمومی معلومات | |
قسم | امام باڑہ |
معماری طرز | اسلامی فن تعمیر |
مقام | ضلع مرشد آبد |
شہر یا قصبہ | مرشد آباد |
ملک | بھارت |
متناسقات | 24°11′18″N 88°16′07″E / 24.188374°N 88.268623°E |
تکمیل | Present building: 1847. |
مرمت | Rebuilt in 1848 after the 1846 fire and at present, when needed, renovations are done by the Archaeological Survey of India |
لاگت | 6 لاکھ₹ سے زیادہ |
مالک | آرکیالوجیکل سروے آف انڈیااور حکومت مغربی بنگال |
وابستگی | اہل تشیع |
ابعاد | |
دیگر پیمایش | Present Building: 680 feet with varying breadths. |
ڈیزائن اور تعمیر | |
معمار | موجودہ عمارت: صادق علی خان |
ویب سائٹ | |
"Official Website"۔ 08 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2020 |
نظامت امام باڑہ (انگریزی: Nizamat Imambara) کو نواب سراج الدولہ نے اپنے دار الحکومت مرشد آباد میں تعمیر کیا۔ یہ ہندوستان کی سب سے بڑی امام بارگاہ تھی جو اب بھی سیاحوں اور زائرین کی توجہ کا مرکز ہے[1]۔ نواب سراج الدولہ نے محرم کے پہلے عشرے میں اپنی فوج میں عزاداری بھی قائم کی تھی۔ اس دوران میں بنگال میں شیعہ اسلام متعارف ہوا اور عزاداری کا آغاز ہوا جو ابھی تک جاری ہے۔ اس امام بارگاہ کے اندر نواب شہید نے ایک مسجد بھی تعمیر کرائی جس کی بنیادوں میں مدینہ سے منگوائی گئی مٹی ڈالی گئی۔ یہ مسجد آج بھی اپنی اصلی حالت میں موجود ہے اور "مدینہ مسجد" کہلاتی ہے۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیمویکی ذخائر پر Nizamat Imambara سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |