نعیم المجمر
نعیم بن عبد اللہ المجمر ابو عبد اللہ المدنی ، آپ عمر بن خطاب کے خاندان کے غلام تھے۔آپ کا نام المجمر اس لیے رکھا گیا کہ آپ مسجد کے لیے کوئلہ جلاتے تھے۔آپ تاںعی اور حدیث نبوی کے راویوں میں سے ہیں۔ ائمہ صحاح ستہ کے گروہ نے اسے بیان کیا ہے۔
نعیم المجمر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | نعيم المجمر |
رہائش | مدینہ منورہ |
کنیت | أبو عبد الله |
لقب | المجمر المدني |
عملی زندگی | |
طبقہ | الطبقة الثالثة، من التابعين |
ابن حجر کی رائے | ثقة |
اس سے روایت کرتے ہیں:
|
|
پیشہ | محدث |
درستی - ترمیم |
روایت حدیث
ترمیمانس بن مالک، جابر بن عبد اللہ بن عمرو بن حرام، ربیعہ بن کعب اسلمی، سالم مولیٰ شداد، صہیب العتواری، طہفہ سے روایت ہے اور یہ بھی کہا جاتا ہے: ابن طہفہ الغفاری، عبد اللہ بن عمر بن خطاب، علی بن یحییٰ بن خلاد زرقی اور محمد بن عبد اللہ بن زید انصاری، ابو زینب، حازم الغفاری کے مؤکل اور ابوہریرہ۔ ان کی سند سے مروی ہے: بکیر بن عبد اللہ بن الاشجع، ثور بن زید الدیلی، خالد بن سعید بن ابی مریم، داؤد بن قیس الفراء، زید بن ابی انیسہ،سعید بن ابی ہلال، ابو حویرث۔ عبد الرحمٰن بن معاویہ الزرقی اور عبد العزیز بن عبید اللہ۔عثمان بن عبد الرحمٰن الجمعی، عثمان بن مقسم البری، عمارہ بن غازیہ انصاری،عمر بن شیبہ بن ابی کثیر، اشجع کے غلام۔ علاء بن عبد الرحمٰن بن یعقوب، فلیح بن سلیمان اور مالک بن انس۔ اور محمد بن عجلان اور محمد بن علی الہاشمی اور محمد بن عمرو بن عطا اور ان کے بیٹے محمد بن نعیم المجمر اور مسلم بن خالد زنجی جیسا کہ کہا گیا ہے اور موسی بن میسرہ اور ہشام بن سعد .[1]
جراح اور تعدیل
ترمیمیحییٰ بن معین، محمد بن سعد بغدادی، ابو حاتم رازی اور امام نسائی نے کہا ثقہ ہے۔ ابن حبان نے اسے "کتاب الثقات"ثقہ افراد کی کتاب میں ذکر کیا ہے۔ مالک بن انس سے روایت ہے کہ میں نے نعیم المجمر کو کہتے سنا: میں بیس سال تک ابوہریرہ کے ساتھ بیٹھا رہا۔.[1]