نواب محمد ممتاز خان ٹوانہ
خوشاب سے تعلق تھا، قائد اعظم کے سپاہی سمجھے جاتے تھے، خضر حیات ٹوانہ کے خلاف امیدوار تھے، 10653 کے مقابلے میں 8182 ووٹ حاصل کیے، 1948ء کو وفات پاگئے، 1990ء کو تحریک پاکستان گولڈ میڈل ملا،
ممتاز محمد خاں کا مزاج دوسرے ٹوانوں سے مختلف تھا۔ انھیں دوسرے ٹوانوں کے برعکس مسلمانوں اور پاکستان کا مفاد عزیز تر تھا۔ اور انھیں اپنے علاقے کے لوگوں کی فلاح و بہبود کا خیال رہتا تھا۔ نواب ممتاز، ملک محمد مبارز خان ٹوانہ [1860۔1923]کے چھوٹے بھائی تھے۔ مبارز خاں مرحوم اپنی اسلام دوستی، عوامی خدمت اور مسلم پیش رفت کی حمایت کے سبب دیگر ٹوانہ برادری میں ایک منفرد مقام رکھتے تھے۔ ایک روایت ہے کہ انھوں نے اس زمانے میں علی گڑھ کالج کے لیے ایک لاکھ روپے چندہ دیا۔ ان کی تعمیر کرائی ہوئی کئی مساجد موجود ہیں۔ ریلوے اسٹیشن سرگودھا کے باہر سرائے، ملک مبارز خاں کی بنائی ہوئی ہے۔ شاہ پور اور قریبی علاقے کے مسلمانوں نے 1914ء میں باہمی چندے سے شاہ پور میں اوبرائن ہائی اسکول قائم کیا (اوبرائن ضلع کے ڈپٹی کمشنر تھے۔) اس اسکول کو پروان چڑھانے میں ملک مبارز خاں کا خاصا دخل رہا۔ 1923ء میں جب وہ فوت ہوئے تو ملک ممتاز خاں نے اسکول کے معاملات میں دل چسپی لینی شروع کی اور 1929ء تک وہ اسے خوش اسلوبی سے چلاتے رہے۔ اُس زمانے میں پورے ضلعے میں کوئی کالج نہیں تھا، چنانچہ حکومت سے گفت و شنید کرکے 1929ء میں نواب ممتاز نے اس شرط پر اسکول انگریزی حکومت کے حوالے کر دیا کہ اسے انٹر کالج کا درجہ دیا جائے گا۔ یکم مئی 1929ء کو اوبرائن اسلامیہ ہائی اسکول، گورنمنٹ انٹر کالج بن گیا۔ تین چار سال بعد اس کا نام ڈی مانٹ مورنسی کالج رکھ دیا گیا اور اس کا درجہ ڈگری تک بڑھا دیا گیا۔ نواب ممتاز خاں مرحوم اس کے بعد بھی کالج کے معاملات میں دلچسپی لیتے رہے اور طلبہ کو مخیر حضرات سے وظائف دلانے کے لیے کوشاں رہے۔ ابوالاثر حفیظ جالندھری نے ملک ممتاز محمد خاں کی مدح میں ایک نظم لکھی تھی، جس کا ایک مصرع مذکورہ کالج کے سب سے پہلے گریجوایٹ ملک کرم داد خاں مرحوم کی وساطت سے معلوم ہوا۔ مصرع یہ تھا کہ:
کہ یونیورسٹی تک لے کے جانے کا ارادہ تھا
دیکھیے، اللہ تعالیٰ نیک لوگوں کے ارادوں میں برکت دیتا ہے۔
1946ء میں ڈی مانٹ مورنسی کالج، ضلعے کے صدر مقام کی منتقلی کے سبب سرگودھا منتقل ہو گیا۔ ملک ممتاز محمد خاں 1948ء میں فوت ہو گئے لیکن 2002ء میں کالج یونیورسٹی کے درجے تک پہنچ گیا۔