نیشنل لاجسٹک کارپوریشن

نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن (NLC)، ایک پاکستانی لاجسٹک کمپنی ہے جسے پاکستان آرمی چلاتی ہے۔ [1][2] یہ پاکستان کی سب سے بڑی لاجسٹک کمپنی ہے۔ [3][1]

این ایل سی نے حکومت پاکستان کے لیے ایک مختصر نوٹس پر کرائسز مینجمنٹ اور لاجسٹکس کے ظ طور پر کام کیا۔ NLC حکومت کو ریاستی ہنگامی سطح کی انتظامی خدمات فراہم کرتا ہے اور یہ ملک میں بحرانوں سے نمٹنے والی حکومتی اتھارٹی میں سے ایک ہے۔ اس کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل فرخ شہزاد راؤ ہیں۔

تاریخ

ترمیم

نیشنل لاجسٹک سیل کی بنیاد محمد ضیاء الحق کی حکومت نے سوویت یونین سے لڑنے والے مجاہدین کو فوجی سازوسامان فراہم کرنے کے لیے رکھی تھی۔ [3] بعد میں اسے حکومت کی طرف سے پاکستان ریلوے کا مال بردار کاروبار دے دیا گیا۔ [4]

تنازعات

ترمیم
  • 2010ء میں کرپشن کا ایک اسکینڈل سامنے آیا جس میں پاک فوج کے دو جنرلز میجر جنرل خالد ظہیر اختر، لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل شامل تھے۔ [5][6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Selig S. Harrison، International Herald Tribune (May 10, 2002)۔ "Opinion | Corruption and extremism in Pakistan : Why Musharraf clings to power" 
  2. Jon Boone (August 6, 2015)۔ "Pakistan's army shames generals for misusing funds" 
  3. ^ ا ب "Pakistanis Question Perks of Power"۔ Washington Post 
  4. Declan Walsh (May 19, 2013)۔ "After Decades of Neglect, Pakistan Rusts in Its Tracks" 
  5. From the Newspaper (July 2, 2012)۔ "NLC scandal"۔ DAWN.COM 
  6. "Rs4.3b NLC scam: Military probe finds two ex-generals guilty"۔ The Express Tribune۔ August 5, 2015