[1] وہ جلیل القدر صحابی وابصہ بن معبد بن عتبہ ہیں اور ان کے اسمائے گرامی ہیں: ابو سالم، ابو شعثاء ، ابو سعید وہ کوفہ میں رہتے تھے۔ پھر وہ رقہ چلے گئے ، اور وابصہ کے چار بیٹے تھے: سالم ، عمر ، عتبہ اور عبدالرحمن ۔

وابصة بن معبد الأسدي
معلومات شخصیت
مدفن منارة المسجد الجامع بالرافقه
لقب أبو سالم، أبو الشعثاء، أبو سعيد
اولاد سالم وعمر وعتبة وعبد الرحمن

وہ وابصہ بن معبد بن مالک بن عبید اسدی ابن اسد ابن خزیمہ نے یہ کہا اور ابن مندہ اور ابو نعیم نے وابصہ بن معبد بن عتبہ بن حارث بن مالک بن حارث ابن بشیر بن کعب بن سعد ابن حارث ابن ثعلبہ ابن دودان بن اسد ابن خزیمہ اسدی، وہ بہت روتے تھے اور اپنے آنسوؤں پر قابو نہ رکھ سکے تھے، انہوں نے کہا: وابصہ غریبوں کے پاس بیٹھتے تھے اور کہتے تھے: وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں میرے بھائی ہیں۔[2]

حالات زندگی

ترمیم

سنہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک وفد آیا، آپ نے ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے، ام قیس بنت محسن اور دوسرے اور اس کے بیٹوں سالم اور عمر، زر بن حبیش، شداد، عیاض کے غلام ، راشد بن سعد، زیاد بن ابی جعد اور دیگر نے اس کی سند سے روایت کی ہے۔ وہ جزیرہ میں آیا اور ابو علی حرانی نے عبید اللہ بن عمرو رقی کے ذریعے رقہ کی تاریخ بیان کی، اور وہ عمر بن عبد العزیز کے معاونین میں سے تھے۔ اس نے کہا: عمر نے میرے ساتھ رقم بھیجی اور وہ میرے ساتھ اس شرط پر بھیجے گا کہ وہ لوگوں کو مجھ سے دور رکھیں، اس نے کہا: ان کو بہتی ہوئی نہر کے ساتھ منتشر نہ کرو کیونکہ مجھے اندیشہ ہے کہ وہ پیاسے ہوں۔ ابو علی نے کہا: میرا خیال ہے کہ یہ محض وہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کو بہتی ہوئی ندی کے ساتھ منتشر نہ کرو کیونکہ مجھے ڈر ہے۔ ابو علی نے کہا، 'میرے خیال میں یہ محض ایک فریب ہے، کیونکہ وابصہ عمر بن عبد العزیز کی خلافت تک زندہ نہیں رہا۔' ۔[3][4]


روایت حدیث

ترمیم

انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے متعدد احادیث روایت کی ہیں جن میں یہ بھی شامل ہیں:

  • حضرت وابصہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ پچھلی صف میں اکیلا کھڑا ہو کر نماز پڑھ رہا ہے نبی ﷺ نے اسے نماز لوٹانے کا حکم دیا۔[5]
  • سیدنا وابصہ بن معبد اسدی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وابصہ سے فرمایا: ”تم نیکی و بدی کی بابت پوچھنے آئے ہو؟“ میں نے کہا: جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلیاں جمع کر کے (مٹھی باندھ کر) ان کے سینے پر ماری اور فرمایا: ”اپنے نفس اور اپنے دل سے پوچھو، نیکی وہ ہے جس پر نفس مطمئن ہو اور دل میں کوئی کھٹک نہ ہو، اور گناہ وہ ہے جو نفس میں کھٹکے اور دل میں وہ متردد ہو، گرچہ لوگ تمہیں (اس کے جواز کا) فتویٰ دے دیں۔“
  • حضرت وابصہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا میرا ارادہ تھا کہ میں کوئی نیکی اور گناہ ایسا نہیں چھوڑوں گا جس کے متعلق نبی ﷺ سے نہ پوچھ لوں، جب میں وہاں پہنچا تو نبی ﷺ کے پاس بہت سے لوگ موجود تھے، میں لوگوں کو پھلانگتا ہوا آگے بڑھنے لگا، لوگ کہنے لگے وابصہ! نبی ﷺ سے پیچھے ہٹو، میں نے کہا کہ میں وابصہ ہوں، مجھے ان کے قریب جانے دو، کیونکہ مجھے تمام لوگوں میں سب سے زیادہ ان کے قریب ہونا پسند ہے، نبی ﷺ نے بھی مجھ سے فرمایا وابصہ! قریب آجاؤ، چناچہ میں اتنا قریب ہوا کہ میرا گھٹنا نبی ﷺ کے گھٹنے سے لگنے لگا۔ نبی ﷺ نے فرمایا وابصہ تم مجھ سے کیا پوچھنے کے لئے آئے ہو، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ﷺ آپ ہی بتائیے، نبی ﷺ نے فرمایا تم مجھ سے نیکی اور نگاہ کے متعلق پوچھنے کے لئے آئے ہو، میں نے عرض کیا جی ہاں! نبی ﷺ اپنی تین انگلیاں اکٹھی کیں اور ان سے میرے سینے کو کریدتے ہوئے فرمایا وابصہ! اپنے نفس سے فتوی لیا کرو، نیکی وہ ہوتی ہے جس میں دل مطمئن ہوتا ہے اور نفس کو سکون ملتا ہے اور گناہ وہ ہوتا ہے جو تمہارے دل میں کھٹکتے ہے اور دل میں تردد رہتا ہے، اگرچہ لوگ تمہیں فتوی دیتے رہیں۔[6]

وفات

ترمیم

ابن اثیر نے ذکر کیا ہے کہ وبیصہ کا انتقال رقہ میں ہوا اور ان کی قبر رقہ میں جامع مسجد کے مینار پر ہے ان کی اولاد ہارون کے زمانے میں ان کے بیٹے عبدالرحمٰن بن صخر سے ہوئی تھی۔ الرشید

حوالہ جات

ترمیم
  1. "موسوعة الحديث : وابصة بن معبد بن عتبة بن الحارث بن مالك بن الحارث"۔ hadith.islam-db.com۔ 27 سبتمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021 
  2. "موسوعة الحديث : وابصة بن معبد بن عتبة بن الحارث بن مالك بن الحارث"۔ hadith.islam-db.com۔ 27 سبتمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2021 
  3. "أسد الغابة - ابن الأثير - ج ٥ - الصفحة ٧٦"۔ shiaonlinelibrary.com۔ 3 أكتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اکتوبر 2021 
  4. أبي الفضل أحمد بن علي/ابن حجر (2010-01-01)۔ الإصابة في تمييز الصحابة 1-9 مع الفهارس ج6 (بزبان عربی)۔ Dar Al Kotob Al Ilmiyah دار الكتب العلمية۔ 3 أكتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  5. مسند امام احمد - حضرت وابصہ بن معبد اسدی (رض) کی حدیثیں - حدیث نمبر 17318
  6. مسند امام احمد - حضرت وابصہ بن معبد اسدی (رض) کی حدیثیں - حدیث نمبر 17324