وادی خنژراف گلگت بلتستان کی ایک وادی ہے۔ وادی خنژراف انتہائی شمال میں15500 فٹ کی بلندی پر واقع ایک وسیع سطح مرتفع ہے، جہاں پر چین کی سرحد آ کر پاکستان سے ملتی ہے۔ خنژراف مقامی زبان میں "خن"، یعنی خون اور "ژراف، "یعنی گلیشیائی ندی، سے مل کر بننے والا ایک مرکب لفظ ہے جس کا مطلب ہے "خون کی ندی". کہا جاتا ہے کہ اس وادی کے بارے میں کسی قدیم کاہن نے کہا تھا کہ یہاں ایک بہت بڑی جنگ لڑی جائے گی اور اس جنگ میں اتنا خون بہے گا گھڑ سوار کے رکاب اس میں ڈوب جائیں گے۔ مقامی روایات کے مطابق اس نسبت سے اس علاقے کا نام خنژراف، یعنی "خون کی وادی" پڑی۔

مقامی زبان سے ناواقفیت کی وجہ سے غیر مقامی افراد نے اس علاقے کا نام خنژراف کی بجائے "خنجراب" رکھ دیا جس کا مقامی زبان میں کوئی مطلب نہیں بنتا ہے۔ تاہم سرکاری طور پر اس علاقے کے نام کو غلط لکھا گیا اور اسی غلط نام کی عالمی سطح پرتشہیر کی گئی، جس کی وجہ سے اب یہ علاقہ خنجراب کے نام سے معروف ہے۔

یہ علاقہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی نایاب جانوروں، مثلا برفانی چیتا، برفانی ریچھ، سنہری شاہین ( گولڈن ایگل) کا مسکن بھی ہے۔ خوبصورت میدانوں اور گھاٹیوں پر مشتمل یہ علاقہ سیاحوں اور محققین کے لیے انتہائی کشش رکھتاہے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم