وادی سندھ کی بندرگاہیں
ستکاگن دڑو
ترمیمستکاگن دڑو مکران کے علاقے میں ساحل سمندر سے تیس میل دور واقع ہے۔ لیکن سندھ تہذیب کے زمانہ عروج میں جب یہ شہر آباد تھا تو یہ سمندر کے ساحل پر تھا۔ بلکہ شاید سمندر کی کوئی شاخ اسے گھیرے ہوئے تھی۔ جس کی وجہ سے جہاز رانی کے لیے قدرتی طور پر نہایت موزں تھا۔ یہ سندھ تہذیب کی سب سے بڑی بندرگاہ تھی۔ اصل شہر ایک قلعے میں واقع تھا۔ جو شمالاً جنوباً 190 گز لمبا اور 113 گز چوڑا تھا۔ قلعے کی بنیادیں تیس فٹ موٹی تھیں۔ جو ادھ گھڑ پتھروں کو گارے میں جماکر بنائی گئی تھی۔ دیوار اندر سے ڈھلوان تھی اور اس میں جگہ جگہ حفاظتی برج بنے ہوئے تھے۔ اپنے زمانے میں دیوار کی اونچائی کم از کم پچیس فٹ ضرور ہوگی۔ دروازہ نہایت تنگ تھا اور اس کے دونوں اطراف میں حفاظتی برج تھے۔ ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ دروازے کے اندر اور باہر ہی عمارتیں تھیں۔ جو یقناً محافظوں کی رہائش گاہیں یا چوکیاں ہوں گی۔ قلعے سے باہر ایک نچلا شہر تھا۔ اس میں سے جو ظروف برآمد ہوئے ہیں وہ کلی ثقافت سے تعلق رکھتے ہیں ۔
بالاکوٹ
ترمیمکراچی سے 45 میل دور شمال مغرب کی طرف سومیانی کے قریب بالاکوٹ کا قدیم شہر مدفون ہے۔ یہ موجودہ ساحل سمندر سے بارہ میل دور ہے۔ مگر جب یہ شہر آباد تھا تو ساحل سمندر پر تھا۔ بلکہ سمندر کی ایک شاخ کے گھیرے میں تھا۔ یہ بھی ایک معروف بندرگاہ تھی۔ یہ شہر بھی قلعہ بند تھا ۔
سوتکا کوہ
ترمیمپسنی سے آٹھ میل شمال کی جانب سوتکا کوہ ہے۔ یہ بندر گاہ تھی اور سمندر کے کنارے واقع تھی۔ اس کی تعمیرات سیکاگن دڑو جیسی ہے۔ اس کے بیشتر طروف سندھ تہذیب کے نمائندہ تھے۔ البتہ کافی سارے بلوچستان کی ثقافتوں کے بھی نمائندہ تھے۔ اس شہر میں ایک قلعہ بھی تھا۔
ماخذ
یحیٰی امجد۔ تاریخ پاکستان قدیم دور