وا (انگریزی: Wa) ایک جاپانی ثقافت کا تصور ہے جس کا لفظی ترجمہ عام طور پر "امن و آشتی" کے الفاظ کے ہم معنٰی سمجھا جاتا ہے۔ اس سے مراد کسی سماجی گروہ کے درمیان پر امن اتحاد اور یک گونگی کا ہونا ہے، جس میں ارکان امن و آشتی کے علم بردار سماجی گروہ کو اپنے ذاتی مفادات ترجیح دیتے ہیں۔[1][2] کنجی حروف / تحریری کردار wa (؟) جاپان اور جاپانی کا ہم نام بھی ہے؛[3] جس سے ایک اصل تصویری نفرت انگیز وا کو تحریرًا بدلنے سے معنے یوں بنتے ہیں: "بونے/سر خم کرنے والے لوگ"

وا جاپانی سماج کے لیے گویا جزوِ لا ینفیک متصور کیا گیا ہے اور یہ روایتی جاپانی خاندانی اقدار سے ماخوذ کیا گیا ہے۔[4] وہ افراد جو وا کے تصور کو در کنار کرتے ہیں تا کہ ذاتی مقاصد کا حصول ممکن ہو سکے، انھیں راہ راست پر سیدھے طور پر یا بالواسطہ، کسی بالائی عہدے دار کی ڈانٹ یا ان کے خاندان یا ہم کاروں کی خاموش ناراضی سے پھر سے لایا جاتا ہے۔ جاپانی سماج میں سیڑھی جیسا ڈھانچا موجود ہے، جو بنیادی طور پر وا کے تسلسل کو یقینی بناتا ہے۔[5] پارٹی کے نقطۂ نظر سے عوامی عدم اتفاق کو عمومًا برادری میں امن و آشتی بنائے رکھنے کے عظیم تر مقصد کے تحت دبا دیا جاتا ہے۔ [6]

جاپانی کاروباری ادارہ جات میں کام کی جگہ پر وا کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، جس میں ملازمین کو عمومًا زندگی بھر کا کریئر فراہم کیا جاتا ہے تا کہ ان میں اپنے ہم کاروں اور اپنی کمپنی سے مضبوط وابستگی قائم ہو سکے۔[1][7] انعامات اور بونس عمومًا افراد کی بجائے گروہوں کو دیا جاتا ہے، تا کہ گروہی اتحاد کے تصور کو مزید آگے بڑھایا جا سکے۔ [2]

وا 23ویں عالمی اسکاؤٹ جمبوری کا ایک اہم موضوع رہا تھا، جو جاپان میں 2015ء کے گرمائی موسم میں منعقد ہوئی تھی۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Christine Genzberger (1994)۔ Japan Business: The Portable Encyclopedia for Doing Business With Japan۔ World Trade Press۔ ص 155۔ ISBN:978-0-9631864-2-3۔ مؤرشف من الأصل في 2018-12-26۔ اطلع عليه بتاريخ 2012-10-22
  2. ^ ا ب Susan C. Bauman (1 جون 1994)۔ In Search of the Japanese Spirit in Talent Education۔ Alfred Music Publishing۔ ص 12۔ ISBN:978-0-87487-767-0۔ مؤرشف من الأصل في 2018-12-26۔ اطلع عليه بتاريخ 2012-10-22
  3. Jonathan Rice (2004)۔ Behind the Japanese Mask: How to Understand the Japanese Culture and Work Successfully with it۔ How To Books Ltd۔ ص 57۔ ISBN:978-1-85703-968-9۔ مؤرشف من الأصل في 2018-12-26۔ اطلع عليه بتاريخ 2012-10-22
  4. Jason Helfer (18 دسمبر 2006)۔ Proceedings of the 2004-2005 Midwest Philosophy of Education Society۔ AuthorHouse۔ ص 135–136۔ ISBN:978-1-4259-9379-5۔ مؤرشف من الأصل في 2018-12-26۔ اطلع عليه بتاريخ 2012-10-22
  5. Ian Neary (12 اکتوبر 2012)۔ War, Revolution and Japan۔ Taylor & Francis۔ ص 109–110۔ ISBN:978-1-873410-08-0۔ مؤرشف من الأصل في 2018-12-26۔ اطلع عليه بتاريخ 2012-10-22
  6. Krishnamurthy Sriramesh؛ Dejan Vercic (10 ستمبر 2012)۔ The Global Public Relations Handbook, Revised Edition۔ Taylor & Francis۔ ص 1007–۔ ISBN:978-0-415-99513-9۔ مؤرشف من الأصل في 2018-12-26۔ اطلع عليه بتاريخ 2012-10-22
  7. Heinz Weihrich؛ Mark V Cannice (1 اپریل 2010)۔ Management۔ Tata McGraw-Hill Education۔ ص 70۔ ISBN:978-0-07-070072-7۔ مؤرشف من الأصل في 2018-12-26۔ اطلع عليه بتاريخ 2012-10-22