سانچہ:Db-g6

Manchester UK where he worked.

پروفیسر وحیدالزمان طارق ماہراقبالیات، فارسی و اردو شاعر، فارسی ادب کے سکالر، فزیشن وائرولوجسٹ اور ریٹائرڈ فوجی آفیسر


تعارف بریگیڈیئر ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر وحید الزمان طارق ایک ہمہ جہت شخصیت کے حامل ہیں۔ آپ بین الاقوامی شہرت رکھنے والے ایک اعلیٰ پائے کے طبی ماہر، فارسی شعر و ادب کے استاد، فارسی اور اردو کے شاعر اور اردو، انگریزی اور فارسی زبانوں میں لکھی گئی بیس کتب کے مصنف اور محقق ہیں۔ آپ نے اپنی تمام زندگی پڑھنے اور پڑھانے اور تصنیف و تالیف میں گزاری ہے۔ پیشے کے اعتبار سے آپ ایک میڈیکل ڈاکٹر ہیں۔آپ نے اپنی عملی زندگی کا بیشتر حصہ پاکستان آرمی کے ایک کمیشنڈ آفیسر کی حیثیت سے مختلف عہدوں پر گزارا اور بیرون ملک قیام اور کام کے بعد آپ 28 فروری 2019ء کے دن پاکستان کی فوج سے باعزت ریٹائرمنٹ پانے کے بعد سبکدوش ہو گئے۔

آج کل اپ لاہور میں ایک فعال زندگی
گزار رہے ہیں۔ نہ صرف آپ پیشہ ورانہ امور کی انجام دہی میں مگن ہیں  بلکہ علمی اور ادبی کاوشوں میں مصروف  رہتے ہیں۔

ابتدائی زندگی آپ 21 نومبر 1954ء کے دن پنجاب کے ایک چھوٹے سے گاؤں چک اگو ضلع گوجرانوالہ میں ایک تعلیم یافتہ خاندان

 میں پیدا ہوئے۔ آپ نے کھیل کود کی بجائے تعلیم اور علم و ادب سے وابستہ سرگرمیوں میں دلچسپی لی۔ 

تعلیم آپ نے پرائمری تعلیم اپنے گاؤں کے اسکول سے حاصل کی۔قرآن پاک ناظرہ اور با ترجمہ اپنے والد سے پڑھا۔ فارسی کی تعلیم اپنی والدہ اور دادا سے حاصل کی۔ پھر ڈسٹرکٹ بورڈ ہائی اسکول قلعہ دیدار سنگھ سے میٹرک کا امتحان امتیاز کے ساتھ پاس کیا۔ میٹرک میں آپ کو نقرئی تمغہ اور نیشنل ٹیلنٹ اسکالر شپ ملا۔اسلامیہ کالج گوجرانولہ سے پری میڈیکل مضامین میں انٹرمیڈیٹ کا امتحان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اور سیکنڈری ایجوکیشن لاہور کا اعزاز کے ساتھ پاس کیا۔ اسی دوران آپ نے اپنے ذاتی شوق سے فاضل فارسی اور فاضل اردو کی آنرز کی سطح کی ڈگریاں بالترتیب 1970ء اور 1971ء میں اعلیٰ نمبروں سے حاصل کیں۔ اپنے ایم بی بی ایس کے تیسرے سال میں آپ نے پنجاب یونیورسٹی سے 1975 میں ایم اے فارسی میں اول آنے کا اعزاز پایا اور نصیرالدین اوڈایئر طلائی تمغہ ملا۔ آپ کو فارسی اور اردو کے ہزاروں اشعار زبانی یاد تھے۔ آپ کی ہمیشہ سے ترجیح فارسی شعر و ادب کی طرف رہی۔

زمانہ طالب علمی میں کچھ عرصہ تک آپ طلباء کی سیاست میں بھی متحرّک رہے۔ آپ استقلال سٹوڈنٹس فیڈریشن کے پنجاب کے صدر اور مرکزی سیکریٹری جنرل اور سینیئر نائب صدر بھی رہے۔ آپ نے تعلیم کے خاتمے کے ساتھ ہی عملی سیاست کو خیرباد کہا اور پاک فوج میں شامل ہو گئے۔ فوج سے اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی آپ سیاست سے دور رہے اور علم و ادب کی طرف مائل رہے۔

اپنی پیشہ ورانہ تعلیم کے ساتھ ساتھ آپ نے فارسی شعر و ادب میں تحقیقاتی مطالعات کو جاری رکھا اور 1985ء میں پنجاب یونیورسٹی لاہور سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ 1979ء میں آپ نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور (King Edward MedicalCollege Lahore) سے آپ نے ایم بی بی ایس (MBBS) کی ڈگری حاصل کی اور کالج آف فزیشین اینڈ سرجنز پاکستان (College of Phsicians and Surgeons Pakistan) سے پتھالوجی (Pathology)ایم سی پی ایس اور پھرایف سی پی ایس (MCPS and FCPS) کے اعزازات کے حصول کے بعد آپ نے انگلستان سے میڈیکل وایرولوجی (Medical Virology) میں لندن اور مانچسٹر میں قریبا چار برس تک اعلیٰ پیشہ ورانہ تربیت میڈیکل وائرولوجی کے شعبے میں حاصل کی۔ وکٹوریہ یونیورسٹی مانچسٹر سے ڈپ بیکٹ (DpBact) کے حصول کے بعد آپ نے وائرولوجی ہی میں لندن سے ایف آرسی پیتھ (FRCPath)اور ایڈنبرا سے آپ کو ایف آر سی پی (FRCP E) کا اعزاز بخشا گیا۔ عملی زندگی آپ نے بطور میڈیکل آفیسر انتیس برس تک پاکستان کی مسلح افواج میں خدمات سر انجام دی تھیں۔ آپ نے 21 جون 1980ء کو پاک فوج کو بطور کمیشنڈ آفیسر کیپٹن کے رینک میں جوائن کیا۔ 1986ءمیں پاک آرمی میں میجر بنے جبکہ 1993ء میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدہ پر فائز ہوئے۔ 1998ء میں کرنل عہدہ میں ترقی ملی جبکہ 2002ء میں بریگیڈیئر کا رتبہ ملا اور بطور بریگیڈیئر ہی 17 مارچ 2009ء کے دن اپنی درخواست پر فوج سے باعزت طور پر ریٹائر ہو گئے۔ فوجی سروس کے دوران آپ نے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال گوجرانوالہ، 4 ایف ایف رجمنٹ (4FFR)، آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف پتھالوجی راولپنڈی (Armed Forces Institute of PAthology Rawalpindi)اور کمباینڈ ملٹری ہسپتال (CMH) پشاور میں خدمات سر انجام دیں۔ قیام انگلستان کے دوران آپ نے اپنی تربیت کے حصول کے لیے نارتھ مانچسٹر ریجنل وائرس لیبارٹری (North Manchester Regional Virus)، مانچسٹر رائل انفرمری (Manchester Royal Infirmary)اور مونسال انفیکشیئز ڈیزیزہسپتال(Monsall Infectious Diseases Hospital) بطور سینیئر رجسٹرار اور نیشنل ہیلتھ سروس فیلو میں تعینات رہے۔ کچھ عرصہ آپ سینٹ تھامسز ہسپتال لندن (St Thmas's Hospital London)میں بھی زیر تربیت رہے۔آپ نے بے شمار بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کی۔ آپ کو پاکستان کی نیشنل سائنس اکادمی کی طرف سے طب کے میدان میں اعلیٰ ترین محقق کا طلائی تمغہ ملا۔ آپ نیشنل سائنس فاؤنڈیشن کے بورڈ آف گورنرز اور وزیر اعظم کے ہیباٹائٹس پروگرام کے رکن رہے۔ آپ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کے پہلے کنسلٹنٹ وائرولوجسٹ بھی رہے۔ آپ نے اس دوران اقوام متحدہ اور بین الاقوامی ادارہ صحت کے لیے بھی مختلف براعظموں میں کام کیا۔ آپ بین الاقوامی ادارہ صحت کے تادرک پولیو پروگرام کے رکن رہے۔ آپ اقوام متحدہ کی فوجیوں کے امور کی ایڈز کے علاقائی اور بین الاقوامی کمیٹی کے رکن رہے۔ آپ نے ایڈز (AIDS)اور لاسا فیور (Lassa Fever)کے تدارک کے لیے کئی بار افریقی ممالک کے دورے کیے۔ آپ صومالیہ، کینیا، سیرالیون اور لائبیریا میں اپنی خدمات سر انجام دیتے رہے۔ کوویڈ 19 کی وباء کے دوران آپ نے حکومت پنجاب اور حکومت پاکستان کی درخواست پر رضاکارانہ انداز میں اہم خدمات سر انجام دیں اور اس کے تدارک اور کنٹرول کے ضمن میں آپ نے مفید مشورے بھی دئے اور عملی کردار بھی ادا کیا۔

آپ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور سنٹرل پارک میڈیکل کالج لاہور میں بھی پروفیسر رہے۔ آپ نے رائل کالج آف فزیشن لندن اور لیورپول اسکول آف ٹراپیکل میڈیسن میں پیشہ ورانہ لیکچر دئے اور سیمینار منعقد کیے۔ آپ نے 2009ء میں متحدہ عرب امارات کے شہر العین کے توام ہسپتال میں بطور سینئر کنسلٹنٹ ملازمت کا آغاز کیا اور بطور ماہر میڈیکل وائرولوجی متحدہ عرب امارات میں دس برس تک مختلف حیثیت سے خدمات سر انجام دیں۔ اس دوران آپ نے کچھ دیر کے لیے ریاض ملٹری ہسپتال سعودی عرب میں بھی خدمات سر انجام دیں۔ آپ متحدہ عرب امارات میں اعلی سطحی کمیٹیوں کے رکن بھی رہے۔ اور پھر 2019 میں پاکستان واپس آ گئے۔ آپ آج کل چغتائی انسٹی ٹیوٹ آف پتھالوجی سے وابستہ ہیں اور وائرولوجی کے پروفیسر اور صدر شعبہ کی حیثیت سے اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ آپ نے دنیا کے بے شمار ممالک میں زندگی بسر کی ہے اور چار براعظموں میں اپنی خدمات سر انجام دی ہیں۔آپ برطانیه اور متحده عرب امارات میں طویل عرصہ کے لیے مقیم رہے ہیں۔ پاکستان میں ربع صدی تک آپ راولپنڈی میں قیام پزیر رہے۔وہاں سے آپ متحدہ عرب امارات کے شہر العین میں 2009ء میں منتقل ہو گئے تھے۔آپ 2019ء میں پاکستان واپس آنے کے بعد لاہور میں مستقل طور پر قیام پزیر ہیں۔ بطور اقبال شناس، شاعر اور دانشور آپ کی اصل شہرت کی وجہ ایک ممتاز ماہر اقبالیات کی حیثیت سے ہے اور آپ اندرون ملک اور بیرون ملک اپنی علمی اور ادبی تقاریر، کلیدی خطبات اور تحریروں کی وجہ سے جانے پہچانے جاتے ہیں۔ آپ متحدہ عرب امارات میں مجلس قلندران اقبال کے سرپرست اعلیٰ رہے۔ اس وقت آپ‌ بزم فکر اقبال اور اقبال ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سرپرست ہیں۔ آپ اردو اور فارسی کے شاعر ہیں اور تاریخ اور تقابل ادیان پر گہری نظر رکھتے ہیں۔آپ نے مرکزیہ مجلس اقبال مین 9 نومبر 2022 کا کلیدی خطبہ دیا تھا۔اسی طرح آپ‌ نے بین الاقوامی اقبال کانفرنس 18 دسمبر 2023ء کے دن اقبال اکادمی کے زیر انتظام دیا تھا۔ ملک اور بیرون ملک کی کئی دانشگاہوں میں آپ نے کلیدی خطبات دئے ہیں. آپ کو 2024 میں ریاست ہائے متحدہ امریکا میں غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے علامہ اقبال کی تعلیمات پر خطبات کے لئے سیاٹل، نیوجرسی، میری لینڈ اور اوہائیو میں مدعو کیا گیا۔ آپ نے واشنگٹن یونیورسٹی میں ایشیائی زبانوں کے شعبے، سیاٹل میں پاکستان کی سماجی اور ثقافتی تنظیم کے زیر انتظام بیلے وو کالج اور ایرانیوں کی ثقافتی تنظیم کی دعوت پر مکالمے کے لئے مدعو کیا گیا۔ اس دوران بزم سخن اوہائیو نے آپ کو اپنی ادبی اور علمی خدمات کے اعتراف میں اعزاز حاصل حیات عطا کیا۔ آپ کو پاکستان ایسوسی ایشن آف پتھالوجی نے 2012ء میں اپنی پیشہ ورانہ خدمات پت پر اور بزم علم و ادب سیالکوٹ نے اقبالیات کے ضمن میں اعزازات حاصل حیات سے نوازا تھا۔ اپنے زمانہ طالب علمی کے دوران 1978ء میں آپ کو پاکستان کے صدر مملکت جناب فضل الٰہی چوہدری کے ہاتھوں جلال الدین رومی کی شاعری پر مقالہ نگاری کے باعث صدارتی اعزاز اور طلائی تمغہ ملا۔ آپ کو 2012ء میں پاکستان ایسوسی ایشن آف پتھالوجسٹس سے اسلام آباد میں بزم ادب سیالکوٹ سے نومبر 2023 اور بزم سخن اوہائیو امریکہ سے مئی 2024 میں حاصل حیات اعزازات مل چکے ہیں۔

تصانیف

ترمیم

خدمات اطباء شبہ قارہ بہ ادبیات فارسی ڈاکٹریٹ کا مقالہ مثنوی یک قصہ بیش نیست فارسی

  • مقالات ڈاکٹر ابو معاذ

Rabies Pathology of Viral Hepatitis. FCPS Dissertation Lab Technology Textbook (one of the authors)

فکر عجم

علامہ اقبال: اہل فارسی کی فکری اور عملی میراث

ایقان مسلم: عین سین مسلم

Iqbal and Sages of the East

آوای دل۔ فارسی دیوان چاپ شدہ در مشہد، ایران

زمزمہ احوال۔ اردو شاعری کا مجموعہ

کپتان کا روزنامچہ

اقبال: نقش ہائے ہفت رنگ