وفاقی اوپن مارکیٹ کمیٹی
وفاقی اوپن مارکیٹ کمیٹی (Federal Open Market Committee، مختصر: FOMC) ریاستہائے متحدہ کی مرکزی بینکنگ نظام کا ایک اہم حصہ ہے، جو فیڈرل ریزرو سسٹم کے اندر شامل ہے۔ FOMC مانیٹری پالیسی کی نگرانی اور انتظام کرنے کا ذمہ دار ہے، جس میں کھلی مارکیٹ میں حکومتی سیکیورٹیز کی خرید و فروخت شامل ہے، تاکہ معیشت میں رقم کی فراہمی اور بنیادی سود کی شرح کو کنٹرول کیا جا سکے۔[1]
Federal Open Market Committee | |
Seal of the Federal Reserve Board | |
ایجنسی کا جائزہ | |
---|---|
دائرہ کار | ریاستہائے متحدہ |
صدر دفتر | واشنگٹن، ڈی سی |
محکمہ افسرانِاعلٰی |
|
اعلیٰ ایجنسی | فیڈرل ریزرو سسٹم |
ویب سائٹ | Federal Reserve - FOMC |
تاریخ
ترمیمFOMC کی تشکیل 1933 میں بینکنگ ایکٹ 1933 کے تحت ہوئی تھی۔[2] یہ کمیٹی اصل میں سونے کا معیار اور عالمی معیشت کے اثرات کو منظم کرنے کے لیے قائم کی گئی تھی۔ بعد میں اس کا کردار وسیع ہو کر مانیٹری پالیسی کے دیگر پہلوؤں تک بڑھا دیا گیا۔
ساخت
ترمیمFOMC میں 12 اراکین شامل ہوتے ہیں: سات فیڈرل ریزرو بورڈ آف گورنرز کے اراکین اور پانچ علاقائی فیڈرل ریزرو بینکوں کے صدور۔[3] نیویارک فیڈرل ریزرو بینک کے صدر ہمیشہ FOMC کے مستقل رکن ہوتے ہیں، جبکہ دیگر چار صدر باری باری شامل ہوتے ہیں۔
اجلاس
ترمیمFOMC سال میں آٹھ مرتبہ اجلاس منعقد کرتی ہے، جس میں اقتصادی حالات کا جائزہ لیا جاتا ہے اور مانیٹری پالیسی پر فیصلے کیے جاتے ہیں۔[4] اجلاس کے بعد، فیصلوں کا اعلان پریس ریلیز اور میڈیا کانفرنس کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
کردار
ترمیمFOMC کا بنیادی مقصد بے روزگاری کی کم سے کم سطح اور قیمتوں کے استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔[5] اس کے علاوہ، یہ معیشت کی طویل مدتی ترقی کے لیے سازگار حالات پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Federal Open Market Committee"۔ Federal Reserve۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2024
- ↑ Alan S. Blinder (1999)۔ Central Banking in Theory and Practice۔ MIT Press۔ صفحہ: 45
- ↑ "Structure of the Federal Reserve System"۔ Federal Reserve Bank of New York۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2024
- ↑ "FOMC Meetings"۔ Federal Reserve۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2024
- ↑ "What are the goals of U.S. monetary policy?"۔ Federal Reserve۔ 11 ستمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2024