وفد عنزہ بارگاہ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر ہوا
سلمہ بن سعد روایت کرتے ہیں کہ جب وہ اور ان کے خاندان والے اور بیٹوں کی جماعت لے کر بارگاہ رسالت میں حاضر ہوئے پہلے اجازت طلب کی اور کہا کہ یہ عنزہ کا وفد ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلمنے فرمایا عنزہ اچھا قبیلہ ہے ان پر بغاوت ہو گی اور ان کی مدد کی جائے گی ۔حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کے علماءکوخوش آمدید اے سلمہ اپنی حاجت بتاؤ[1] غضبان بن حنظلہ کہتے ہیں کہ ان کے والد حنظلہ ایک مرتبہ عمر فاروق کی خدمت میں ایک وفد لے کر حاضر ہوئے، عمر اس وفد کے جس آدمی کے پاس سے بھی گذرتے اس کے متعلق یہ ضرور پوچھتے کہ اس کا تعلق کہاں سے ہے؟ چنانچہ جب میرے والد کے پاس پہنچے تو ان سے بھی یہی پوچھا کہ آپ کا تعلق کہاں سے ہے؟ انھوں نے بتایا قبیلہ عنزہ سے، تو فرمایا کہ میں نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اس قبیلے کے لوگ مظفر ومنصور ہوتے ہیں۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. الاصابہ فی تمیز الصحابہ جلد دوم صفحہ 443،ابن حجر عسقلانی، مکتبہ رحمانیہ لاہور
  2. مسند احمد:جلد اول:حدیث نمبر 135