وفد اعشی بن مازن
وفداعشی بن مازن 9ھ میں بارگاہ رسالت میں حاضر ہوا
اس کا اصلی نام عبد اللہ اعور تھا یہ قبیلہ بنو تمیم سے بصرہ کا رہنے والا تھا۔
اعشی بن مازن کی بیوی جسے معاذہ کہا جاتا ہے جب یہ گھر کے لیے غلہ لینے گیا تو بھاگ گئی اور اس سے طاقتور شخص جسے مطرف بن نہشل کہا جاتا کی پناہ لے لی یہ مطرف کے پاس گیا کہ بیوی واپس لے لیکن اس نے انکار کر دیا تو اعشی بن مازن رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر سارا واقعہ بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مطرف کو واپس دینے کا حکم دیا جسے امان کے بعد اعشی بن مازن کے حوالے کر دیا گیا[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ البدایہ والنہایہ جلدپنجم صفحہ 113 ابن کثیر،نفیس اکیڈمی کراچی