ونڈوز وسٹا
مائیکرو سافٹ نے طویل عرصے کے بعد اپنے اشتغالی نظام ’’ونڈوز‘‘ کانیا ورژن ونڈوز وسٹا کے نام سے جاری کر دیا۔ یہی آپریٹنگ سسٹم پہلے لانگ ہارن کے کوڈ نام سے جاری کیا گیا تھا۔ نام کی تبدیلی کی وضاحت کر تے ہوئے مائیکروسافٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ محض مقبولیت حاصل کرنے کا انداز ہے۔ وسٹا کا یہ بی ٹا ایک ورژن ہے مائیکروسافٹ کے ذرائع کے مطابق اس کا فائنل ورژن اگلے سال کے آغاز میں جاری کیا جائے گا۔ ماہرین کے مطابق ڈاٹ نیٹ کی سہولت کا حامل یہ آپریٹنگ نظام ونڈوز 95 کے بعد مائیکروسافٹ کی طرف سے ایک انقلابی اقدام ہو گا جومائیکروسافٹ کی گرتی ساکھ کوسنبھالا دے گا۔ وسٹا کی بنیاد ڈاٹ نیٹ پر رکھی گئی ہے جس نے پروگرامنگ کے انداز کو بدل دیا ہے۔ مائیکروسافٹ کا دعویٰ ہے کہ وسٹا کسی دوسرے آپریٹنگ نظام سے پندرہ گنا تیزی سے چلے گا۔ ونڈوز وسٹا بہت سی ایسی ٹیکنالوجیز متعارف کروائی گئیں ہیں جو ابھی تکمیل کے مراحل میں ہیں۔ کچھ کا مختصر تعارف درج ذیل ہے۔
Winfs
ترمیمایک نیا فائل نظام ہے جو ڈیٹا بیس کی طرز کا ہے۔ یعنی اس سے ہارڈ ڈسک پر ڈیٹا نہایت منظم انداز میں رکھاجا سکے گا۔
Aero
ترمیمونڈوز وسٹا کا نیا سہ جہتی (تھری ڈی) انٹرفیس جس کی بنیاد ڈاٹ نیٹ پر رکھی گئی ہے۔
Avalon
ترمیمڈاٹ نیٹ کی اے۔ پی۔ آئیز جن پر ائیرو کی بنیاد رکھی گئی ہے۔
Palladium
ترمیمونڈوز وسٹا کو وائرسوں اور غیر قانونی پروگراموں سے محفوظ رکھنے کے لیے نیا حفاظتی نظام۔
Microsoft Office 12
ترمیماس کے علاوہ مائکروسافٹ کے مقبول کاروباری پروگرام Office کے نئے ایڈیشن MicrosoftOffice12 میں بھی ڈرامائی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ آفس کا نیا ورژن 95 کے ورژن سے یکساں مختلف ہوگا اور اس میں جدید سہولیات فراہم کی جائیں گی
بازار کا رد عمل
ترمیمتجارتی اداروں نے ونڈوز وسٹا کو ناقص گردانتے ہوئے قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ بازار میں وسٹا ناکام ثابت ہوئی۔ صرف گھریلو صارفین جو اکثر نا تجربہ کار ہوتے ہیں، ونڈوز وسٹا استعمال کرتے ہیں جب وہ بازار سے نیا کمپیوٹر اٹھا لاتے ہیں اور مائیکروسافٹ انھیں ونڈوز ایکس پی میں بدلنے کی اجازت نہیں دیتا۔ تجارتی اداروں کو وسٹا سے ایکس پی تبدیل کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔ ونڈوز 7 میں مائیکروسافت نے چالاکی کرتے ہوئے تجارتی اداروں کو ایکس پی ٹوٹکا فراہم کرنے کا وعدہ کیا مگر وہ بھی ناقص ثابت ہوا۔[1]
بیرونی ربط
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ انکوائرر، 29 اپریل 2009ء، آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ theinquirer.net (Error: unknown archive URL) "XP Mode in Windows 7 is a scam "