وٹکون کسلنگ
دنیا کا ایک بڑا غدار وٹکون کسلنگ کہلاتا ہے۔ بطور غدار یہ سنگین جرائم کا مرتکب بھی پایا گیا۔ کسلنگ 1942ء میں ناروے کا صدر بنا اور جنگ کے اختتام تک ناروے کا صدر رہا۔ تمام ہی صدر مسکراتے ہوئے اپنے عہدوں سے رخصت چاہتے ہیں مگر یہ ناروے کی تاریخ کا وہ واحد صدر ہے جو کرسی صدارت سے پھانسی کے تختہ تک پہنچا اس پر ناروے میں اپنے ہی ملک کیخلاف فائنل سلوشن حتمی حل کے زیر اہتمام ایک بغاوت کا مقدمہ بنا۔ کسلنگ کا تعلق سابق نارویجین فوج سے تھا1940ء میں نازیوں نے ناروے میں بغاوت کرنے کی کوشش کی۔ ہٹلر کے بڑھتے ہوئے اثرو نفوذ کو دیکھتے ہوئے اس کسلنگ نے ہٹلر سے ملاقات کی۔ ہٹلر نے اسے اقتدار میں قائم رہنے کا یقین دلایا مگر وہ غلطی پر تھا۔ بحرکیف قبضے کے بعد ہٹلر نے اسے پریذیڈنٹ بنا دیا یعنی وہ صدر جو نازیوں کے افسر کے ماتحت تھا اسی لیے غداری کے جرم میں وہ جیل چلا گیا۔