ٹیری شائوو
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
اس مضمون کی ویکائی کی ضرورت ہے تاکہ یہ ویکیپیڈیا کے اسلوب تحریر سے ہم آہنگ ہو سکے۔ براہ کرم اس مضمون کی ویکائی میں مدد کریں۔ |
پیدائش:3 دسمبر 1963ء
انتقال:31 مارچ 2005ء
امریکی ریاست فلوریڈا کی ایک خاتون شہری جن کی موت نے ایک سیاسی تنازع کی حیثیت اختیار کرلی تھی۔ اور بین الاقوامی خبروں کی شہ سرخیوں میں ان کا نام آیا۔ دراصل ٹیری 1990 میں ذہنی طور پر مفلوج ہو گئی۔ ان کا مسلسل علاج ہوتا رہا لیکن پھر انھیں لا علاج قرار دے دیا گیا لیکن وہ اس کے بعد مصنوعی طریقے سے خوراک کی فراہمی کے نظام کے ذریعے زندہ رہیں۔
اسی دوران ان کے شوہر نے مطالبہ کیا کہ ان کی اہلیہ مصنوعی طریقے سے زندہ رہنے کے حق میں نہیں تھیں اس لیے انھیں ٹیوبز کے ذریعے خوراک کی فراہمی سے زندہ نہ رکھا جائے۔ اس کے برخلاف ٹیری کے والدین کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی لاعلاج نہیں ہوئی ہے اور اسے مصنوعی طریقے سے زندہ رکھا جائے اور علاج کرنے کی کوششیں بھی جاری رکھی جائیں۔
یہ تنازع گذشتہ سات سال کے دوران ذیلی عدالتوں سے سپریم کورٹ میں کی جانے والی آخری اپیل تک پہنچا اور آخری فیصلے میں بھی عدالت ٹیری کے والدین کی رائے سے اتفاق نہیں کر سکی اور اس نے ڈاکٹروں کو مصنوعی طریقے سے خوراک فراہم کرنے کا وہ سلسلہ شروع کرنے کے لیے نہیں کہا جو دو ہفتے قبل عدالت ہی کہنے پر روک دیا گیا تھا۔ امریکی سپریم کورٹ نے کانگریس کے ایمرجنسی قانون اور صدر بش کی ذاتی حمایت کے باوجود ٹیری کے والدین کی آخری اپیل کی سماعت سے انکار کر دیا تھا۔ صدر بش نے ٹیری کی موت کے بعد کہا تھا کہ ایسے معاملات میں ہمیشہ زندگی ہی کو ترجیح دی جانی چاہیے۔
ٹیری شائوو کے شوہر کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے موّکل صرف اتنا چاہتے ہیں کہ ان کی اہلیہ اپنی خواہش کے مطابق ایک پُر سکون اور پُر احترام موت مر سکیں۔ ٹیری کی موت کے آخری لمحوں سے پندرہ منٹ پہلے تک اس کے والدین بھی اس کے پاس رہے۔