ٹیلر کا اصول
معاشیات میں ٹیلر کا اصول مرکزی بینکوں کا ایک فارمولا ہے جس کے تحت کاغذی کرنسی چھاپی جاتی ہے۔ یہ اصول سب سے پہلے ایک معاشیات دان جان بی ٹیلر [1] نے 1993 میں پیش کیا تھا۔ اس اصول سے ملکی پیداوار(یعنی GDP)، افراط زر اور شرح سود کا باہمی ربط واضح ہوتا ہے۔
آسان الفاظ میں اسے یوں بیان کیا جا سکتا ہے کہ اگر ملکی پیداوار مستقل رہے اور مرکزی بنک زیر گردش نوٹوں کی مالیت میں ایک فیصد اضافہ کرنا چاہے تو اسے شرح سود ایک فیصد سے تھوڑی زیادہ بڑھانی پڑے گی۔ اسی طرح اگر ملکی پیداوار میں ایک فیصد کمی آ جائے تو شرح سود میں جو کمی کرنا پڑے گی وہ ایک فیصد سے کچھ کم ہو گی اور مزید نوٹ چھاپنا بند کرنا پڑے گا۔
جب مرکزی بنک اس اصول کو نظر انداز کرتے ہیں تو بے روزگاری اور قیمتوں کا بڑھنا بے قابو ہونے لگتا ہے کیونکہ لوگوں میں بے یقینی بڑھ جاتی ہے اور مرکزی بنک پر اعتماد کم ہونے لگتا ہے۔ ایسی صورت حال میں نئی سرمایہ کاری شدید متاثر ہوتی ہے۔