پارلے جی
پارلے جی (انگریزی: Parle-G) بسکٹوں کا ایک برانڈ ہے جسے بھارتی کمپنی پارلے پراڈکٹس تیار کرتی ہے۔ سنہ 2011ء کے نیلسن سروے کے مطابق پارلے جی دنیا کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا بسکٹ برانڈ ہے۔
مالک | Parle Products |
---|---|
ملک | India |
بازار | Worldwide |
تعارفی جملہ | The Tasty Healthy Food: World's Largest Selling Biscuit |
ویب سائٹ | parleproducts.com |
تاریخ
ترمیمپارلے پراڈکٹس کے نام سے سنہ 1929ء میں بمبئی کے مضافات میں یہ کمپنی قائم ہوئی۔ سنہ 1939ء میں اس نے بسکٹ بنانا شروع کیے۔ آزادی ہند کے بعد 1948ء میں کمپنی نے برطانوی بسکٹ کے متبادل کے طور پر گلوکو کے نام سے اپنا بسکٹ برانڈ متعارف کرایا۔ چنانچہ پارلے جی ابتدا میں پارلے گلوکو کہلاتا تھا۔ سنہ 1980ء کی دہائی میں اس کا نام پارلے جی کر دیا گیا، اس میں انگریزی کا حرف "G" گلوکوز کا پہلا حرف ہے۔ تاہم اس جی سے انگریزی لفظ جینئس بھی مراد لیا جاتا ہے۔
سنہ 2013ء میں پارلے جی بھارت کا پہلا مقامی غذائی برانڈ بنا جس نے پانچ ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ خردہ فروشی کی۔
مقبولیت
ترمیمپارلے جی ہندوستان کے قدیم ترین برانڈ میں سے ایک ہے۔ اسے عموماً چائے کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔ دہائیوں تک یہ بسکٹ سفید اور پیلے کاغذ میں لپیٹ کر دیا جاتا تھا اور اس پاکٹ پر ایک چھوٹی بچی کی تصویر ہوتی تھی جسے سنہ 1960ء کی دہائی میں منگن لال دیا نے بنایا تھا۔ ابھی کچھ برسوں سے بسکٹ پلاسٹک کے پاکٹ میں آ رہا ہے، تاہم نئے پاکٹ کا ڈیزائن وہی پرانا ہے۔ جنوری 2013ء تک پارلے جی کا مضبوط نیٹ ورک بھارت کے ساٹھ لاکھ دکانوں میں بسکٹ فراہم کر رہا تھا۔ برانڈ ٹرسٹ رپورٹ کے مطابق 2014ء میں پارلے جی بھارت جی بھارت کا بیالیس واں قابل اعتماد برانڈ سمجھا جاتا ہے۔
کم قیمت ہونے کی وجہ سے بھی پارلے جی خاصا مقبول ہے۔ سنہ 2012ء کے مطابق بیرون ہند میں پارلے جی کا 418 گرام کا پاکٹ ننانوے سینٹ میں فروخت ہو رہا تھا۔ اس کا سب سے مقبول پاکٹ اسی گرام والا ہے جو بھارت میں پانچ روپے میں فروخت ہوتا ہے۔