پال ٹوڈور جونس' (انگریزی: Paul Tudor Jones) (ولادت 28 سمتبر 1954ء)[1] امریکا کے ارب پتی اور حفاظتی فنڈ مینیجر ہیں۔[2] انھوں نے 1980ء میں اپنے حفاظتی فنڈ ٹوڈور انویسٹمینٹ کارپوریشن کی بنیاد رکھی جس کا صدر دفتر سٹینفورڈ، کینٹکی میں تھا۔ 8 سال بعد انھوں نے غربت کے خاتمے کے لیے رابن ہڈ فاونڈیشن کی بنیاد رکھی۔ بمطابق اپریل 2022ء، ان کی کل مالیت $7.3 ملین امریکی ڈالر ہے۔[3]

پال ٹوڈور جونس
 

معلومات شخصیت
پیدائش 28 ستمبر 1954ء (70 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
میمفس   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش گرینچ   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ ورجینیا   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ کاروباری شخصیت   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

جونس کی ولادت میمفس میں ہوئی۔ ان کے والد جان پال جیک جونس نے دی ڈیلی نیوز کے دفتر کے پاس ہی ایک دفتر سے قانون نقل و حمل کی ڈگری حاصل کی۔ دی ڈیلی نیوز 1886ء سے ان کی خاندانی ملکیت میں ہے اور 34 کی عمر میں جیک جونس اس کے پبلشر بن گیے تھے۔[4]

جانس نے میمفس یونیورسٹی سے ہائی اسکول کی تعلیم حاصل کی اس کے بعد انہوں نے یونیورسٹی آف ورجینیا میں داخلہ لیا جہاں وہ والٹرویٹ مکے باز چیمپئن تھے۔[5] اپنی تعلیم کا خرچہ پورا کرنے کے لیے انہوں نے خاندانی اخبار میں انہوں نے پول ایگل کے فرضی نام سے لکھنا شروع کردیا۔[6] 1976ء میں انہوں نے اسی یونیوسٹی نے اقتصادیات میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔[7] 1980ء کی دہائی میں ان کا داخلہ ہارورڈ بزنس اسکول میں منظور ہوگیا مگر وہ گیے ہی نہیں۔[8]

کیرئر

ترمیم

نیو یارک اسٹاک ایکسچینج

ترمیم

1976ء میں یونیورسٹی اف ورجینیا سے فراغت کے بعد جانس نے اپنی عم زاد ولیم دوناونت سے درخواست کی کے اسے ٹریڈنگ سکھائے۔ ولیم اس وقت دوناونت اینٹرپرائز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر تھے۔ وہ دنیا میں روئی بڑے تاجروں میں سے ایک تھے۔[7] ولیم نے انہوں نے کموڈٹی براکر ایلی تولس کے پاس نیو ارلینس بھیجا۔ تولس بھی دنیا میں روئی مکے تاجروں میں شمار ہوتے تھے۔ تولیس نے جانس کو نوکری پر رکھ لیا اور انہیں ٹریڈنگ سکھائی اور نیویارک کاٹن ایکسچینج میں ٹریڈنگ کرنے پر مامور کیا۔[7] ایک شام پارٹی کرنے کے بعد جانس اپنے دفتر میں ٹیبل پر سورہے تھے جس کی وجہ سے ویلی تونس نے انہیں برخواست کردیا۔[9] کئی برسوں کے بعد 1986ء میں جانس نیویارک کاٹن ایکچینج کے خزانچی بن گئے اور 1992ء تا 1995ء صدر بھی رہے۔[10]

1976ء - 1980ء، ای ایف ہوٹن اینڈ کمپنی

ترمیم

24 سال کی عمر میں جانس ای ایف ہوٹن اینڈ کمپنی میں بحیثیت کیوڈٹی براکر کام کرنے لگے تھے۔[7] اسی دوران ان کی ملاقات گلین ڈبلن سے ہوئی اور دونوں ساتھ کام کرتے کرتے اچھے دوست بن گیے۔[11]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Randall Smith (5 مارچ 2014)۔ "After a Dazzling Early Career, a Star Trader Settles Down"۔ The New York Times (بزبان انگریزی)۔ صفحہ: B1۔ 2 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2019 
  2. Verlyn Klinkenborg (24 ستمبر 2006)۔ "Your Own Private Africa"۔ New York Times (بزبان انگریزی) (T Magazine)۔ New York, N.Y.، United States۔ The New York Times Company۔ 9 اکتوبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2019 
  3. "Forbes profile: Paul Tudor Jones, II."۔ Forbes۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 اپریل 2022 
  4. Aisling Maki (10 October 2011)۔ "Still a Newspaperman" (بزبان انگریزی)۔ United States: Memphis Daily News۔ The Daily News Publishing Co. Inc.۔ 02 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2020 
  5. Lynnley Browning (5 April 2013)۔ "Wrestling's Private Equity Champion"۔ New York Times (بزبان انگریزی) (DealBook)۔ United States۔ The New York Times Company۔ 01 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2019 
  6. ^ ا ب پ ت
  7. "Paul Tudor Jones Interview - Here is an excerpt from an interview with Paul Tudor Jones" (بزبان انگریزی)۔ TurtleTrader۔ TurtleTrader®۔ 1 December 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2013 
  8. JuliaLa Roche (21 February 2013)۔ "15 Life Lessons From Top Hedge Fund Managers" (بزبان انگریزی)۔ United States: Business Insider۔ Business Insider Inc.۔ 02 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2020 
  9. Katya Wachtel (15 June 2011)۔ "Meet Obama's New Best Friends" (بزبان انگریزی)۔ United States: Business Insider۔ Business Insider Inc.۔ 02 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2020