پاکستان رائٹرز گلڈ
پاکستان کی ادبی تنظیم
پاکستان رائٹرز گلڈ ادیبوں اور اہل قلم کی "انجمن مصنفین" ہے جو 29 جنوری 1959ء کو کراچی میں بابائے اردو مولوی عبد الحق کے زیر صدارت قائم ہوئی اور وہی انجمن کے پہلے رکن بنے۔ اس انجمن کے قیام کا مقصد یہ تھا کہ پاکستان کے ادیبوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔ چنانچہ انجمن کو پزیرائی ملی اور پاکستان کے تقریباً تمام قابل ذکر ادیب اور شاعر اس انجمن کے رکن رہے۔ نیز رائٹرز گلڈ کے زیر اہتمام متعدد ادبی انعامات کا آغاز بھی ہوا جو پاکستان کے بڑے اور اہم ترین ادبی انعام قرار پائے۔[1]
بانی | Maulvi Abdul Haq |
---|---|
مقامِ قیام | کراچی |
مقصد | پاکستانی مصنفین حقوق کی حفاظت |
تاہم آہستہ آہستہ اس کی فعالیت اور سرگرمی کم ہوتی چلی گئی اور ان دنوں یہ انجمن برائے نام زندہ ہے۔
مقاصد
ترمیمانجمن کے اغراض و مقاصد یہ ہیں۔
- ایسے حالات و اسباب کے فروغ کا اہتمام کرنا جو خیالات کے آزادانہ اظہار وابلاغ کے ضامن ہوں۔
- لکھنے والوں کے مفادات کو بحیثیت طبقہ تحفظ دینا تاکہ وہ پاکستانی ادب میں اپنی خدمات آزادی سے اور بلاخوف و خطر پیش کر سکیں۔
- انجمن کے ارکان کو ادبی تخلیقات کی اشاعت کے سلسلے میں مطلوبہ امداد اور سہولت مہیا کرنا۔
- پاکستانی تصانیف کو دنیا بھر میں متعارف کرانے کی غرض سے پاکستانی ادبی تخلیقات کی بیرون ملک طباعت و اشاعت کا اہتمام کرنا۔
- ارکان گلڈ پر مشتمل ادبی وفود کو غیر ممالک بھجوانے کا اہتمام کرنا۔
- کاپی رائٹ ایکٹ اور متعلقہ قانونی دفعات میں ایسی ترامیم کی سفارش کرنا یا انھیں نافذ کروانا جن سے ادبی کاوش اور سرگرمیوں کے لیے حق الخدمت یا معاوضے کے طور پر مصنفین کو حاصل ہونے والے مالی مفادات کو مکمل قانونی تحفظ مل سکے اور انھیں اظہار خیال کی مکمل آزادی کی ضمانت حاصل ہو۔
- اس قسم کے دیگر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ الحاق کرنا، ثقافتی اداروں کو اپنے ساتھ ملانا اورحسب ضرورت ان کی مالی امداد و اعانت کرنا۔
- گلڈ کے وسائل یا دیگر ذرائع سے ضرورت مند ادیبوں یا ان کے کنبوں کی مالی امداد کرنا۔