پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی

پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی (انگریزی: Information technology in Pakistan) ایک تیزی سے ابھرتی ہوئی صنعت ہے۔

تاریخ

ترمیم

پاکستان میں پہلا کمپوٹر 1971 میں پی آئی اے لائی تھی۔ جب کمپیوٹر کی چوتھی جنریشن مارکیٹ میں آچکی تھی۔ 1980 تک پی آئی اے کے علاوہ صرف حبیب بنک کے پاس کمپیوٹر موجود تھا۔ 1976 میں قائد اعظم یونیورسٹی میں کمپیوٹر سائنس ڈیپارٹمنٹ قائم ہوا لیکن یونیورسٹی کے پاس پہلا کمپیوٹر 1981 میں آیا۔ 1980 کی دہائی میں ہمارے ہاں فیکس مشین کے لیے بھی 25ہزار کا لائسنس اسکیورٹی کلیرنس کے بعد ملتا تھا۔ بغیر اسکیورٹی کلیرنس اور لائسنس کمپیوٹر درامد کرنے کی اجازت نوے کی دہائی میں جا کر ملی تو جا کر پرائیویٹ سیکٹر میں کمپوٹر عام ہوا۔ 1986 میں پہلی بار کراچی یونیورسٹی میں عام طلبہ کے لیے کمپیوٹر سائنس کی ماسٹر لیول کی ڈگری شروع ہوئی۔ کمپیوٹر کورسز کرانے والے پرائیویٹ اداروں کا چلن ستر کی دہائی کے وسط میں پڑ گیا تھا۔ لیکن انھیں ریگولیٹ کرنے کا کام آج تک نہیں ہو سکا۔ ابتدا میں کسی کے پاس کمپیوٹر ہوتا ہی نہیں تھا۔ نوے کے بعدکمپیوٹر عام ہونا شروع ہو گئے تھے۔

حوالہ جات

ترمیم