پاکستان میں سائنس اور ٹیکنالوجی
پاکستان کے قیام سے لے کر اب تک سائنس اور ٹیکنالوجی نے اس کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ملک میں سائنسدانوں، انجینئروں، ڈاکٹروں اور تکنیکی ماہرین کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو ان شعبوں میں سرگرم عمل ہیں اور اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان نے اعلیٰ تعلیم اور سائنسی تحقیق کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کا آغاز کیا۔ تاہم، سائنس میں نمایاں ترقی 2002 میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قیام کے بعد ہوئی، جس نے سائنسی اقدامات کو فروغ دیا اور پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کی سرپرستی کی۔[1]