دنیا میں انسانی ارتقائ کو مادی ترقی کے حوالے سے مختلف زمانوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ انسانی زندگی کا آغاز اس وقت سے تسلیم کیا ہے۔ جب اس نے اپنی مدد کے لیے اوزار بنانے شروع کیے۔ سب سے پرانے اوزار جو تاریخؒ نے محفوظ رکھے ہیں ہو پتھروں کے بنے ہوئے ہیں اور انسانی زندگی کا سب سے پہلا زمانہ پتھر کا زمانہ یا حجری دور کہلاتا ہے۔ اس کے بعد کا دور کانسی کا زمانہ اور پھر لوہے کا زمانہ ہے۔ حجری دور سب سے طویل ترین ہے اور یہ لاکھوں سالوں پر پھیلا ہوا ہے۔ بعد کے ادوار میں مادی ترقی کی رفتار تیز ہوتی گئی ۔

حجری دور کے تین حصے ہیں ( 1 ) قدیم حجری دور ( 2 ) وسطی حجری دور ( 3 ) جدید حجری دور ۔

پاکستان کے حجری دور کے بارے میں جتنی بھی تحقیق و جستجو کی، اس میں ان کا رجحان عموماً یہ رہا ہے کہ ہو پاکستان کے قدیم حجری دور کے بارے میں تو تفصیلی گفتگو کرتے ہیں۔ اس کے نچلے اور بالائی زمانے کی الگ الگ تفصیلات۔ وادی سون و پوٹھوہار میں قدیم انسان کی موجودگی کو بلا چون و چرا تسلیم کرتے ہیں۔ لیکن وسطی حجری دور اور جدید حجری دور کے بارے میں وہ کھل کر یہ کہتے ہیں کہ اس دور میں یہ خطہ انسانوں کے خالی تھا اور ان کی موجودگی کو بھر پور طریقہ سے تسلیم کرتے ہیں۔ حالانکہ انہی ماہرین کی کھدائیوں سے اور ان کے نکالے ہوئے شواہد کو گہری نظر سے دیکھیں تو صاف نظر آتا ہے کہ پاکستان میں ایک وسطی حجری دور بھی تھا۔ انسان اس دور میں بھی رہتا تھا اور ارتقائ کے اس مرحلے سے یقناً گذرا تھا اور اسی طرح جدید حجری دور بھی اس سرزمین پر گذرا ہے ۔

ماخذ

یحیٰی امجد۔ تاریخ پاکستان قدیم دور