شاعر ،ادیب ،نقاد ،دانشور ،ماہر تعلیم،کمپیئر، صحافی

آپ نے عملی زندگی کا آغاز سنٹرل ایکسائز اینڈ لینڈ کسٹم کی ملازمت سے کیا تھا ان کے والد صاحب بھی کسٹم میں تھے آپ سروسام سے ٹرانسفر ہو کے چمن ( بلوچستان ) آئے تھے ۔ آپ نے چمن میں رہتے ہوئے پہلے ایف اے اور بعد میں بی اے پاس کیا پھر آپ کا تبادلہ کوئٹہ ہو گیا اور وحدت کالونی میں رہائش پزیر ہوئے کوئٹہ رہتے ہوئے آپ نے ایم اے کیا اور خلیل صاحب کے کہنے پر آپ نے کسٹم کی نوکری چھوڑ کر سینئر انگلش ٹیچر بھرتی ہو گئے ۔ پھر پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں بیٹھے اور اسسٹنٹ پروفیسر تعینات ہوئے فرسٹ تقرری گورنمنٹ انٹر کالج نوشکی میں ہوئی جہاں چھ سال تک پڑھایا پھر کوئٹہ ڈگری کالج سریاب میں تبادلہ ہوا یہاں سے آپ ایڈھاک پوسٹنگ پر فیڈرل گورنمنٹ کالج اسلام آباد چلے گئے آپ جب ملتان میں نہم کلاس میں تھے کہ پہلا فکاہیہ ناول ( پٹاخے) لکھا جو بہت کامیاب ہوا اس کے بعد دوسری فکاہیہ کتاب ( غالب کی واپسی ) لکھا جو کاتب سے کتابت ہونے کے بعد گم ہو گیا وہ فوٹو اسٹیٹ کا دور نہیں تھا لہذا ساری محنت ضائع گئی۔ اس کے بعد بچوں کے لیے ناول ( راجو کی سرگزشت ) لکھا جو مکتبہ القریش نے شائع کی۔تیسرا چوتھا ناول چمن شہر میں لکھا ( آدم پور کا راجا ) یہ بھی مکتبہ القریش لاہور نے شائع کیا،

تصانیف

ترمیم
  • (1)پہلا شعری مجموعہ ( دستک بند کواڑوں پر) زمرد پبلیکشنرز کوئٹہ نے شائع کیا ۔
  • (2) دوسرا شعری مجموعہ ( آمد ) نوشکی میں لکھا اور لاہور سے شائع ہوا ۔
  • (3)* پزیرائی۔شعری مجموعہ ۔

(4)*نثری کتاب۔بھارت میں چند روز۔مکتبہ عالیہ لاہور نے شائع کی ۔

  • (5)* جا بیل اسے مار۔فکاہیہ کتاب ۔
  • (6)*پورے چاند کی رات ۔
  • (7)* اس طرح تو ہوتا ہے ۔
  • (8)* مجھے کوئی شام ادھار دو ۔
  • (9)* تمھیں کتنا چاہتے ہیں ۔
  • (10)* مجھے تم سے محبت ہے ۔
  • (11)* وہ سنہری دھوپ کہاں ہے ۔
  • (12)* سرخ گلابوں کا موسم ۔
  • (13)* یہ عالم شوق کا ۔

ان کے علاوہ انھوں نے پانچ اردو شاعری کے انتخاب بھی شائع کیے ہیں اور ایک ماہنامہ ادبی رسالہ ( پزیرائی ) بھی لاہور سے شائع کرتے رہے ہیں ۔

حوالہ جات

ترمیم

تحریر ڈاکٹرعبدالرشید آزاد چیرمین ادبی دیوان بلوچستان (ادب ) پاکستان ۔