پلیٹئو ریاست قتل عام 2023ء

23 سے 25 دسمبر 2023ء تک پلیٹئو ریاست، نائیجیریا میں مسلح حملوں نے بوکوس اور بارکن لاڈی کے مقامی حکومتی علاقوں میں 17 دیہی برادریوں کو متاثر کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 200 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ [1] [2] کسی مسلح گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی، لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ ان کا ارتکاب فولانی چرواہوں کی ملیشیا نے کیا تھا۔

پلیٹئو ریاست میں قتل عام 2023ء
مقامبوکوس اور بارکن لادی، پلیٹئو ریاست، نائیجیریا
تاریخ24 دسمبر 2023ء
نشانہ20 دیہی برادریاں
حملے کی قسمفائرنگ کے واقعات اور آتشزدگی
ہلاکتیں200
زخمی500+
متاثرینبیروم شہری
مرتکبینفولانی ملیشیا
مقصدنسلی اور مذہبی کشیدگی، زمینی تنازعات، کسانوں اور چرواہوں کے تنازعے
تحقیقاتایمنسٹی انٹرنیشنل نے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
حملے اکتوبر اور نومبر 2023ء میں پہلے ہونے والے واقعات کے بعد ہوئے۔

پس منظر

ترمیم

پلیٹئو ریاست نائیجیریا کے درمیانی پٹی میں ہے اور اس کی تاریخ نسلی اور مذہبی تنازعات کی ہے، خاص طور پر مسلمان فولانی چرواہوں اور عیسائی کسانوں کے درمیان تنازعات رہتے ہیں۔[3] یہ تنازع 2011ء میں چرواہوں اور کسانوں کے درمیان زمین کی ملکیت اور چرنے کے حقوق پر اختلافات کے نتیجے میں شروع ہوا تھا۔ [4] نوجوانوں کی بڑی آبادی بے روزگاری کا شکار ہے جو انھیں بنیاد پرستی اور ڈاکوؤں کا شکار بناتی ہے۔ [5] موسمیاتی تبدیلی اور زراعت کی توسیع بھی تنازعات میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ [6] اس سے پہلے اس خطے میں اپریل 2022ء اور مئی 2023ء میں حملے ہوئے تھے ۔[7] تشدد کا آغاز 23 دسمبر کو فولانی کے خلاف " مویشیوں کی چوری " کی ناکام کارروائی سے ہوا، جہاں تین مویشی پالنے والے مارے گئے اور 181 گایوں کو چوری کرنے کی کوشش کی گئی اور یہ کہ 130 گھر تباہ ہوئے۔ 24 دسمبر کو فلانی کے کئی دیہاتوں کو جلایا گیا۔[8]

حملے

ترمیم

23 اور 24 دسمبر کو بوکوس اور برکین لاڈی کے علاقوں میں کم از کم 17 دیہی برادریوں پر حملہ کیا گیا، جس میں کم از کم 200 افراد ہلاک اور 500 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ [9][10] کسی گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی، لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ ان کا ارتکاب فولانی چرواہوں کی ملیشیا نے کیا تھا۔ [1]

مابعد

ترمیم

نائجیریا کی فوج نے حملوں میں ملوث مشتبہ افراد کی تلاش کے لیے "کلیئرنس آپریشن" شروع کیا۔ کچھ متاثرین نے بتایا کہ حملوں کے بعد سیکورٹی فورسز کو جواب دینے میں بارہ گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا۔ [11] ان حملوں نے غم و غصے کو جنم دیا، رہائشیوں نے انصاف اور حکومتی تحفظ کا مطالبہ کیا۔ گورنر کالیب متفوانگ نے تشدد کی مذمت کی لیکن ان کے رد عمل کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ [12] ایمنسٹی انٹرنیشنل نے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ [13] اقوام متحدہ ، افریقی اتحاد ، یورپی اتحاد اور ریاست ہائے متحدہ سمیت عالمی برادری نے مذمت کا اظہار کیا اور حمایت کی پیشکش کی۔ [14]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "At least 140 villagers killed by suspected herders in dayslong attacks in north-central Nigeria"۔ AP News (بزبان انگریزی)۔ 26 December 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2023 
  2. Ayodele Aluwafemi (25 December 2023)۔ "Many killed', properties razed as gunmen attack Plateau communities"۔ The Cably۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 دسمبر 2023 
  3. Hamza Ibrahim، Camillus Eboh (2023-12-27)۔ "Nigerian villagers missing two days after suspected nomadic herders kill 140"۔ Reuters 
  4. Imrana Buba (2023-08-15)۔ "Bandits in Nigeria: how protection payments to militias escalate conflict in the north-west"۔ The Conversation (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2023 
  5. Lara Adejoro (2023-02-19)۔ "How Nigeria's high fertility rate promotes insecurity – Experts"۔ Punch Newspapers (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2023 
  6. "At least 113 killed in attacks in central Nigeria, local officials say"۔ CNN۔ 26 December 2023 
  7. "Plateau State govnor: How ova 115 pipo die for Plateau attacks, 64 communities displaced"۔ BBC News Pidgin۔ 25 December 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2023 
  8. Fadehan Oyeyemi (27 December 2023)۔ "'Killings must end in Plateau State' - Femi Falana demands"۔ Daily Post Nigeria 
  9. Agence France-Presse (25 December 2023)۔ "At least 160 dead and 300 wounded after attacks by armed gangs in Nigeria"۔ The Guardian (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0261-3077۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2023 
  10. Chinedu Asadu۔ "At least 140 killed by suspected herders in dayslong attacks in north-central Nigeria"۔ ABC News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2023 
  11. "Gunmen Kill at Least 140 Nigerian Villagers"۔ Voice of America۔ 26 December 2023 
  12. "Plateau State Governor, Mutfwang Laments How Terrorists Had Occupied Schools In Barkin Ladi For Five Years Before Attacks | Sahara Reporters"۔ saharareporters.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2023 
  13. Solomon Odeniyi (26 December 2023)۔ "Probe Plateau attack, Amnesty Int'l urges FG"۔ Punch Newspapers (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2023 
  14. "Tinubu ya yi tir da harin Filato wanda aka kashe 'fiye da mutum 140'"۔ BBC News Hausa (بزبان ہاوسا)۔ 26 December 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2023