پنجابی شادی کی روایات
پنجابی شادی کی روایات پنجابی ثقافت کی ایک مضبوط عکاس ہیں رسم، گانا، رقص، خوراک اور لباس کے ساتھ جو صدیوں سے تیار ہوئی ہیں۔
شادی سے پہلے کی روایات
ترمیمروکا
ترمیمروکا سب سے اہم تقریبات میں سے ایک ہے جو ہندوستانی شادی سے پہلے ہوتی ہے۔ روکا تقریب دولہا اور دلہن دونوں کے خاندان اور دوستوں کے اتحاد کی نشان دہی کرتی ہے۔
منگنی
ترمیممنگنی پنجابی شادی کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ ایک رسمی تقریب ہے۔[1] سب سے پہلے، لڑکی کو فلکاری (بہت آرائشی دوپٹہ) سے لپیٹ دیا جاتا ہے، جو عام طور پر بہت آرائشی ہوتا ہے۔ کچھ خاندانوں میں یہ چنی ایک خاندانی وراثت ہے جو نسل در نسل منتقل ہوتی ہے۔ اسے زیورات بھی پیش کیے جاتے ہیں، جسے پہننے میں اس کی ماں اور بھابھی اس کی مدد کرتی ہیں۔ مہندی کے پیسٹ (مہندی) کا ایک چھوٹا سا نقطہ خوش قسمتی کے لیے اس کی ہتھیلی پر لگایا جاتا ہے اور انگوٹھیوں کے تبادلے کے ساتھ فنکشن کو سیل کر دیا جاتا ہے۔ دلہن کا باپ دولہا کی پیشانی پر ٹکا لگاتا ہے اور اسے برکت دیتا ہے۔ دونوں خاندانوں کے درمیان تحائف کا تبادلہ ہوتا ہے۔ ہر موجود جوڑے کو مٹھائی کھلا کر مبارکباد دیتا ہے۔
مائیاں
ترمیمیہ پنجابی شادی سے ایک دن پہلے کی تیاری کی تقریب ہے۔ یہ تقریب جوڑے کے والدین کے گھروں میں شام کا تہوار ہے۔ یہ بہت سی رسومات پر مشتمل ہے، بٹنا، چورا، جگو آتش بازی اور کبھی کبھی خواتین کی موسیقی اور مہندی۔ مائیاں شادی سے ایک رات پہلے ہوتا ہے اور اس کے مطابق منایا جاتا ہے کہ شرکاء پنجاب کے کس حصے سے ہیں۔
ڈھولکی/گیت
ترمیمدلہن کے خاندان کی طرف سے ایک گیت تقریب منعقد کی جاتی ہے، جس میں دولہا کے خاندان کے چند قریبی افراد کو مدعو کیا جاتا ہے۔ دلہن کے گھر والے ڈھولک بجاتے ہیں اور گانے گاتے ہیں جس میں وہ دولہا اور اس کے گھر والوں کو تنگ کرتے ہیں۔ آج کل، لوگ ڈی جے کی خدمات حاصل کرتے ہیں اور ناچتے ہیں، اس کے بعد کھانا ہوتا ہے۔
رسم حنا/مہندی
ترمیمشادی سے پہلے آخری اہم تقریب عارضی رسم حنا (مہندی) ہے۔ یہ اکثر گیت کی تقریب کے ساتھ ملایا جاتا ہے۔ مہندی کے فنکاروں کو لڑکے اور لڑکی کے گھر بلایا جاتا ہے اور خاندان کی خواتین کے ارکان، دولہا اور دلہن کے ہاتھوں اور پیروں پر مہندی لگائی جاتی ہے۔ ایک ٹوکری جس میں بندی اور چوڑیاں ہوتی ہیں اِدھر اُدھر دی جاتی ہیں تاکہ لڑکیاں اس لباس کا انتخاب کر سکیں جو وہ شادی میں پہننے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ مہندی کی تقریب پارٹی کے ماحول میں ہوتی ہے۔ دلہن اور دیگر خواتین اپنے ہاتھوں اور پیروں پر مہندی (مہندی کے نمونے) بنواتی ہیں (زیادہ تر خواتین اسے صرف اپنے ہاتھوں پر کرتی ہیں لیکن دلہن اسے دونوں ہاتھوں اور پیروں پر کرواتی ہے)۔ دلہن کے لیے مہندی مستقبل کی ساس کی طرف سے بھیجی جاتی ہے، جسے خوبصورتی سے سجایا گیا ہے۔
شادی کی روایات
ترمیمسروالا: ایک جوان بھتیجا یا قریبی رشتے دار، دولہے جیسا لباس پہنتا ہے۔ اسے سروالا (دولہے کا نگراں) کہا جاتا ہے اور اس کے ساتھ ہوتا ہے۔
سحرا: دلہن کے گھر کی طرح، وتنا اور گھرا گھرولی کے بعد دولہا شادی کے لباس میں تیار ہوتا ہے۔ دولہا کے شادی کے کپڑے پہننے کے بعد، دولہے کی بہن دولہے کے سر پر سحرا باندھتی ہے۔ سحربندی کی تقریب کی تکمیل کے بعد، تمام لوگ جو اس تقریب کے عینی شاہد ہیں، اچھی قسمت کے طور پر لڑکے کو تحائف اور نقد رقم دیتے ہیں۔
گھوڑی چڑھنا دولہا والے گھر آخری تقریب ہے۔ دولہا کی بہنیں اور دیگر لڑکیاں اس کی گھوڑی کو کھانا کھلاتی اور سجاتی ہیں۔ نظر بد سے بچنے کے لیے لوگ نقد رقم کا استعمال کرتے ہیں اور ورنا کی رسم ادا کرتے ہیں۔ اس کے بعد نقد رقم غریبوں میں تقسیم کی جاتی ہے۔ اس کے بعد لڑکا گھوڑے پر چڑھتا ہے اور اپنے گھر سے شادی کے لیے نکل جاتا ہے۔
ولیمہ
ترمیمولیمہ یا شادی کی ضیافت، اسلامی شادی کے دو روایتی حصوں میں سے دوسرا حصہ ہے۔ ولیمہ نکاح یا شادی کی تقریب کے بعد کیا جاتا ہے۔ ولیمہ کو شادی کے بعد گھریلو خوشی ظاہر کرنے کے لیے بطور علامت استعمال کیا جاتا ہے۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Rewaj - All About Women Lifestyle»Blog Archive » Wedding in Pakistan"۔ rewaj.com۔ 12 مارچ 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اپریل 2018
- ↑ World faiths, Teach yourself - Islam. By Ruqaiyyah Maqsood. آئی ایس بی این 0-340-60901-X. Page 179/180.