پکھڑال خطہ پوٹھوہار کے قدیم باسی ہیں ان کے آبا و اجداد کا تعلق ایودھیا سے تھا رام چندر کی اولاد سے سورج بنسی راجپوت ہیں پکھڑال اعلی حیثیت کا قبیلہ ہے ان میں سے اکثر خاندانوں کو عسکری خدمات کے عوض نہری جاگیریں بھی ملیں مختلف تاریخی کتب کے مطابق اس قوم کے مختصر حالات یوں ہیں۔ جامو لوچن سے چھپنویں پشت پر راجا جوگ راج تھا جس کے دو بیٹے ملن ہنس اور سورج ہنس تھے ملن ہنس بڑا اور ولی عہد تھا مگر ولی عہدی کے دوران ہی وفات پاگیا جس پر اس کی وفات کے بعد اس کا بھائی سورج ہنس گدی نشین ہوا اور اس ملن ہنس کی اولاد نے باامر مجبوری زمینداری شروع کردی اسی ملن ہنس کی اولاد منہاس کہلائی نیز بعد میں بھی جب کسی جموال قبیلے نے زمینداری کی اسے بھی منیاس کہا گیا۔

کچھ کتب میں من ہنس اور کچھ کتب میں سورج ہنس سے بیسویں پشت پر راجا پکھڑ دیو تھا جو پرگوال کے رہائشی راجا پرگو کا ہوتا تھا۔ دوسری طرف ان دنوں پوٹھوہار پر باران شاہ  ادڑہ چوہان حکمران تھا اس کی سلطنت میں بغاوت ہو گئی تو اس نے جموال قبیلے  سے مدد کی درخواست کی راجا پکھڑ دیو ڈھیری جنڈالہ ضلع جہلم موجودہ ضلع چکوال آیا باران شاہ کے مخالفین کو شکست دی راجا ادڑہ کی لڑکی سے شادی کر کے یہیں سکونت اختیار کر لی ڈھیری جنڈالہ کو راجدھانی کا درجہ دیا اور انتقال کے بعد یہیں دفن ہوا راجا پکھڑ دیو کی اولاد پکھڑال کہلاتی ہے۔

راجا پکھڑ دیو کی چوتھی پشت پر راجا بج خان حاکم ڈھیری جنڈالہ تھا ، جس کے چار بیٹے راجا قمر عرف کول خان ، راجا دولت خان عرف دھول خان تھا ، راجا جسامت عرف جسی خان ، راجا بساط خان عرف باسی خان تھے۔

ان میں سے راجا کول خان نے کونتریلہ ، راجا دھول خان نے ڈھلہ ، راجا جاسی خان نے سہالہ اور باسی خان نے بکھرال بسائے تھے۔

راجا کور خان کی ساتویں پشت پر راجا ساگر خان تھا جس نے ساگری کا قصبہ آباد کیا ،راجا پکھڑ دیو کی چھٹی پشت پر راجا مائر بہکریو  المعروف بہکریو تھا اس نے کلر کہار آباد کیا تھا۔

جبکہ  راجا بیلی خان نے چک بیلی خان نزد کونتریلہ   ، راجا دولت خان عرف دولو نے دولتالہ ، راجا الہی بخش عرف جابو خان کے نام پر چک جابو ، راجا ٹھکر خان نے دیبی پکھڑال ( دیوی) اور راجا مست خان نے مستالہاور راجا ہمت خان نے سوہاوہ اور لڑی ملانہ نزد کھڑکن آباد کیے۔