پہلوٹھا
پہلوٹھا یا پہلونٹھا (انگریزی: Firstborn) پہلے بچہ کو کہتے ہیں، نیز یہ ایک یہودی و مسیحی مذہبی اصطلاح بھی ہے۔ یہ لفظ انسان یا جانور کے پہلے زندہ پیدا ہونے والے بچے کے لیے بولا جاتا ہے۔ یہودی مذہب میں پہلوٹھے کو کچھ خاص حقوق حاصل تھے۔ جانوروں کے پہلوٹھے بچوں کے لیے بھی کچھ مذہبی قوانین تھے، مثلاﹰ پہلا پیدا ہونے والا کسی حلال جانور کا بچہ خدا کے لیے قربان کر دیا جاتا وغیرہ۔
لفظ پہلوٹھا کے معنی
ترمیمعہد نامہ قدیم کے عبرانی نسخے میں یہ لفظ بکور ہے، جس کا مادہ ب۔ ک۔ ر ہے۔ عبرانی زبان میں ب۔ ک۔ ر سے بننے والے لفظ پہلے پھل کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ لیکن بکور صرف انسان اور حیوان کے پہلے بچہ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ عبرانی لفظ بکور کے معنی ہیں: پہلی بار ماں کے رحم کو کھولنے والا۔[1] اردو میں یہ لفظ سنسکرت زبان سے آیا ہے۔ سنسکرت میں لفظ 'پرتھم + ال + پترکہ' سے ماخوذ 'پہلوٹھا' اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ پہلوٹھا اردو میں سب سے پہلے 1951 کو '"کتاب مقدس"' میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔[2]
عہد نامہ قدیم میں
ترمیمحقوق
ترمیم- باپ کی غیر موجودگی میں پہلوٹھا بیٹا، اپنے بھائی، بہنوں پر اختیار رکھتا تھا۔[3]
- پہلوٹھے کو وراثت سے باقی بیٹوں سے دگنا حصہ ملتا۔[4]
- شاہی خاندان میں پہلوٹھا باپ کے بعد حکومت کا حقدار ہوتا تھا۔[5]
- باپ مرنے سے پہلے دعوت میں لوگوں کو بلا کر پہلوٹھے کو جانشین نامزد کرتا اور خاص دعا دیتا، اگر نبی ہوتا تو اپنے بعد پہلوٹھا کو نبوت کے لیے خدا کے حضور پیش کرتا۔[6]
پہلوٹھے جانوروں کے لیے خدائی احکام
ترمیمعہد نامہ قدیم کی کتاب گنتی میں پہلوٹھے جانوروں کے کچھ احکام بیان کیے گئے ہیں۔
” | (15) کسی بھی خاندان کا پہلوٹھا بچّہ یا پہلوٹھا جانور خدا وند کو پیش کیا جائے گا اور وہ تمھارا ہوگا ۔ لیکن تمھیں ہر پہلوٹھا بچّہ اور پہلوٹھا ناپاک نر جانور کے بدلے میں پیسہ قبول کرنا چاہیے ۔ تب پہلوٹھا بچّہ پھر اُس خاندان کا ہو جائے گا ۔ (16) جب وہ ایک مہینے کا ہو جائے تب تمھیں ان کے لیے کفّارہ لے لینا چاہیے ۔ اُس کی قیمت 5 مثقال چاندی ہوگی ۔ سرکاری ناپ کے مطابق ایک مثقال بیس جیرہ کے برابر ہوتا ہے ۔ |
“ |